Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ کوئی خاتون ڈرائیور جیل میں نہیں ہے‘

سعودی عرب میں خواتین ٹریفک حادثات بہت کم کر رہی ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی محکمہ ٹریفک کے ڈائریکٹر میجر جنرل محمد البسامی کے مطابق ’ سعودی عرب میں کہیں بھی کوئی خاتون ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں یا ٹریفک حادثات پر حوالات میں بند نہیں ہے‘۔
مکہ اخبار کے مطابق البسامی نے بتایا کہ ’ خواتین ٹریفک حادثات بہت کم کر رہی ہیں۔ حادثات کی نوعیت بھی معمولی ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ’ الاحسا میں جلد خواتین کے لیے ڈرائیونگ سکھانے والا ایک سکول کھولا جائے گا۔ یہ عالمی معیار کا ہو گا اور سعودی عرب میں اپنی نوعیت کا پہلا سکول ہو گا‘۔

سعودی عرب میں بڑے ٹریفک حادثات میں 52 فیصد کمی آئی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

البسامی نے واضح کیا کہ ’ سعودی عرب میں ٹریفک حادثات سے اموات کی تعداد کم ہو گئی ہے اور اس کے کئی اسباب ہیں۔ ڈرائیوروں میں اس حوالے سے نظم و ضبط پیدا ہوا ہے‘۔
 ’ٹریفک افسران اور اہلکاروں کے اختیارات اور فرائض کی تقسیم سائنسی بنیادوں پر کر دی گئی ہے۔ ٹیکنالوجی سے بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھایا جا رہا ہے‘۔
میجر جنرل محمد البسامی نے کہا کہ ’ بڑی ٹریفک خامیوں کی نشاندہی کر دی گئی ہے۔ ڈرائیوروں میں ٹریفک آگہی بڑھی ہے‘۔
 دریں اثنا مشرقی ریجن کے دارالحکومت دمام میں ٹریفک سلامتی کی پانچویں بین الاقوامی نمائش اور فورم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
آرامکو کے چیف انجینئر امین الناصر نے ٹریفک سلامتی فورم سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ’ سعودی عرب میں بڑے ٹریفک حادثات کی تعداد میں 52 فیصد، اموات کی تعداد میں 38 فیصد اور زخمیوں کی تعداد میں 56 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے‘۔

شیئر: