ایران میں انتخابات: پانچ ایرانی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں
ایران میں انتخابات: پانچ ایرانی عہدیداروں پر امریکی پابندیاں
جمعرات 20 فروری 2020 20:31
سخت گیر اسٹیلشمینٹ نے انتخابات میں ہزاروں امیدواروں کو حصہ لینے سے روک رکھا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے جمعہ 21 فروری کو ایران میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ہزاروں امیدواروں کو حصہ لینے سے روکنے کے الزام میں پانچ ایرانی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
جمعرات کے روز امریکی پابندیوں کا شکار ہونے والے عہدیداروں میں ایک طاقتور عالم احمد جنتی بھی شامل ہے جن پر گارڈین کونسل کے رکن کے طور پر امیدواروں کی نااہلی کے عمل کی نگرانی کرنے کا الزام ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قدامت پسندانہ سوچ کے حامل احمد جنتی ایران میں سپریم لیڈر کا چناؤ کرنے والی باڈی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
امریکہ کے وزیر خزانہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ٹرمپ انتظامیہ ایرانی حکومت کے خطرناک ایجنڈے کی حمایت کے لیے انتخابات میں کی جانے والی ہیرا پھیری کو برداشت نہیں کرے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’امریکہ نے اس کارروائی سے ایرانی حکومت کے ان سینیئر عہدیداروں کو بے نقاب کیا گیا ہے جو ایرانی عوام کو آزادانہ طور پر اپنے قائدین کے انتخاب سے روکنے کے ذمہ دار ہیں۔‘
خیال رہے کہ ایران کی سخت گیر اسٹیبلیشمنٹ نے جمعے کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ہزاروں امیدواروں کو حصہ لینے سے روک رکھا ہے۔
گارڈین کونسل جس میں ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ خامنہ ای کی طرف سے مقرر کردہ 12 سینیئر دینی اور قانونی سکالرز شامل ہیں نے اپنی طاقت استعمال کرتے ہوئے 90 فیصد اصلاح پسند امیدواروں کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکا رکھا ہے۔
90 اراکین پارلیمان سمیت نو ہزار افراد کو مالی بے ضابطگیاں اور منشیات کے استعمال سے لے کر ’اسلام کے وفادار نہ ہونے‘ کے الزام پر انتخابات میں حصہ لینے سے روکا گیا ہے۔
ایران میں 2016 میں اصلاح پسندوں اور ان کے اتحادیوں نے 41 فیصد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ان کے مقابلے میں سخت گیروں کو صرف 29 فیصد ووٹ ملے تھے۔
ایران میں اصلاح پسند امیدواروں پر انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی سے تنقید کا دائرہ کار بڑھ گیا ہے۔ اصلاح پسند ہائی کونسل نے گارڈین کونسل پر اپنے امیدواروں کے خلاف تعصب کا بھی الزام عائد کیا ہے۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں