ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ذاتی واٹس ایپ گروپ میں کوئی بھی داخل ہو سکتا ہے۔ فائل فوٹو
واٹس ایپ پر ذاتی گروپس میں صارفین صرف اپنی مرضی کے لوگوں کو شامل کرسکتے ہیں، ان گروپس میں غیر متعلقہ افراد کے لیے رسائی ناممکن ہوتی ہے تاہم ایک رپورٹ کے مطابق گوگل کی مدد سے ایسا ممکن ہو رہا تھا۔
حال ہی میں سامنے آنے والی اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گوگل واٹس ایپ گروپس کے لنکس مرتب کر رہا ہے۔
حال ہی میں یہ رپورٹ وائس میڈیا گروپ کی ویب سائٹ پر ’مدربورڈ‘ نام کے سیکشن میں شائع ہوئی ہے۔
جرمنی کے خبر رساں ادارے دوئچے وئلے کے ایک صحافی جورڈن ویلڈن نے اس بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’آپ کا واٹس ایپ گروپ اتنا محفوظ نہیں جتنا آپ کو لگتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ واٹس ایپ کی گروپ چیٹس کو گوگل کی مدد سے ڈھونڈ سکتے ہیں۔
وائس میڈیا گروپ نے گوگل سے واٹس ایپ گروپس کے لنکس نکالے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر گروپس نازیبہ مواد شئیر کرنے کے لیے بنائے گئے تھے۔
محققین ایک واٹس ایپ گروپ میں شامل ہوئے جس کے بارے میں لکھا تھا کہ وہ اقوامِ متحدہ سے منسلک فلاحی اداروں میں سے کسی ایک ادارے کا ہے۔
اس گروپ میں شامل ہونے کے بعد اس کے تمام 48 اراکین کے فون نمبرز دیکھے جا سکتے تھے۔
تاہم گوگل کے ایک افسر ڈینی سولیون نے ٹوئٹر پر لکھا کہ گوگل ایک سرچ انجن ہے جو انٹرنیٹ پر سب کی رسائی کے لیے موجود ویب سائٹس مرتب کرتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں۔
واٹس ایپ کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان واٹس ایپ گروپس کو محفوظ رکھنے کا طریقہ یہ ہے کہ اگر اس کے صارفین نہیں چاہتے کہ ان میں کوئی غیر متعلقہ شخص داخل ہو تو وہ ان کے لنکس کسی ایسی جگہ نہ ڈالیں جہاں انہیں سب دیکھ سکیں۔