مملکت میں گندے گیس سیلنڈروں سے شاکی صارفین نے سوشل میڈیا پر مہم شروع کر دی ہے ۔
صارفین کا کہنا ہے کہ سعودی گیس کمپنی کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کے باوجود انہیں انتہائی گندے اور غلیظ سیلنڈر ملتے ہیں۔
گیس سیلنڈروں کے حوالے سے ٹویٹر پر ہیش ٹیگ بھی جاری کیا گیا ہے۔ صارفین کی جانب سے زور دیا جارہا ہے کہ سعودی گیس کمپنی فوری بنیادوں پر گیس سیلنڈرز کی صفائی کی مہم بڑے پیمانے پر کرائے۔
نیوز ویب سائٹس نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ صارفین کا کہنا ہے کہ ’ ڈیلرز سے ملنے والے گیس سیلنڈراس قدر گندے اور آلودہ ہوتے ہیں کہ انہیں گھروں میں لے جانا کسی خطرے سے کم نہیں‘۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’گندے سیلنڈروں سے وبائی امراض پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، سیلنڈردیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ انہیں برسوں سے دھویا ہی نہیں گیا ہو‘۔
صارفین کا کہنا تھا کہ گیس سیلنڈرز اس قدرے گندے ہیں کہ انہیں گھر لے جاتے ہوئے شدید تشویش ہو تی ہے ، کمپنی کو اس جانب فوری توجہ دینی چاہئے۔
ٹویٹر پر جاری وڈیو میں کہا گیا کہ ’ گیس سیلنڈر کی قیمت کم نہیں اور نہ ہی کمپنی کو منافع نہیں ہوتا اس کے باوجود کمپنی گیس سیلنڈروں کو دھونہیں سکتی ہم بحالت مجبوری گندے سیلنڈرگھر لے جاتے ہیں جو کسی بھی خطرے سے کم نہیں ‘
گیس کمپنی نے گزشتہ ہفتے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا ’ آپ صاف سیلنڈر ڈیلر کو دیں گے تو یہ آپکا حق ہے کہ صاف سیلنڈر ہی اس کے بدلے میں حاصل کریں‘۔
عزيزتي شركة @GASCO_KSA
تسليم اسطوانات نظيفة للعملاء مسؤوليتكم، سماحكم بانتقال الاسطوانات عبر البيوت بهذه الطريقة يشكل ضرر كبير.#نظافة_أسطوانات_الغاز ضرورة وليست ترفيه
pic.twitter.com/4Bf4DZnSqW— نايفكو NAIF (@naifco) February 22, 2020
کمپنی کے ٹویٹ پر صارفین کا کہنا تھا کہ ’کہاں ہیں صاف سیلنڈر کمپنی ہمیں بھی تو بتائے ، ہمیں تو کہیں صاف سیلنڈر دکھائی ہی نہیں دیتے‘
بعض لوگوں کا کہنا ہے’محلوں میں گھوم کر گیس سیلنڈر فروخت کرنے والوں کو ڈیلرصاف سیلنڈر فراہم کر دیتے ہیں جو انہیں اضافی رقم دیتے ہیں اس لیے گیس سلینڈر کی دکانوں پر صاف سیلنڈر نہیں ملتے‘۔
واضح رہے مملکت میں ڈیلر کے پاس ری فل کیے گئے سیلنڈرکی قیمت 15 ریال ہے جبکہ یہی سیلنڈر گھوم کرفروخت کرنے والے گھروں تک پہنچانے کے اضافی 10 ریال وصول کرتے ہیں۔