لڑکیوں کو چھیڑنے والے نوجوانوں کی گرفتاری کا حکم
کہ ’چھیڑ خانی جرم ہے جس پر دو سال قید اور ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے‘ ( فوٹو: ٹوئٹر)
پبلک پراسیکیوشن نے شاپنگ مال کے قریب لڑکیوں کو چھیڑنے والے نوجوانوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعودی المعجب نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مذکورہ ویڈیو میں نظرآنے والے نوجوانوں فوری تلاش کیا جائے۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’ادارے میں سوشل میڈیا ذرائع کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کی طرف سے رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ کسی شاپنگ مال کے قریب میں کچھ نوجوانوں کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں وہ چند لڑکیوں کو چھیڑ رہے ہیں‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’ویڈیو کا جائزہ لینے کے بعد متعلقہ حکام کو سفارش بھیجی گئی جنہوں نے مذکورہ افراد کو تلاش کرنے کا حکم دے دیا ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’سوشل میڈیا پر مجرمانہ ذہنیت کے لوگوں کی نگرانی ہو رہی ہے۔ شہریوں کی نجی زندگی کے تحفظ کو یقینی بنانا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے‘۔
ادارے نے واضح کیا ہے کہ ’چھیڑ خانی اور دوسری کی نجی زندگی میں مداخلت کرنا جرم ہے جس پر دو سال قید اور ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے‘۔