خلاف ورزی کا اطلاق 1985سے زیادہ پرانی گاڑیوں پر نہیں کیا جاتا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
سعودی ٹریفک پولیس نے پھر کہا ہے کہ سیٹ بیلٹ خلاف ورزی کا اطلاق 1985سے زیادہ پرانی گاڑیوں پر نہیں کیاجاتا۔
سیٹ بیلٹ کا قانون ڈرائیوروں کی حفاظت کے لیے رائج کیا گیا ہے جس کا مقصد کسی بھی تصادم کی صورت میں ڈرائیور اور فرنٹ سیٹ پر بیٹھے ہوئے شخص کی حفاظت ہے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹوئٹر پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’’ٹریفک قوانین کا مقصد لوگوں کی جان و مال کا تحفظ ہے۔ قوانین پر عمل کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہی نہیں بلکہ سب پر لازم ہے‘۔
ویب نیوز ’عاجل‘ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے یاد دہانی کرائی کہ سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی پر جرمانہ 150 ریال ہے تاہم وہی خلاف ورزی 30 دن کے دوران دوبارہ ریکاڈ کیے جانے کی صورت میں چالان کی رقم دگنی یا 24 گھنٹے قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
اس بات کا بھی امکان ہوتا ہے کہ دونوں سزائیں بیک وقت دی جائیں یعنی جرمانے کی رقم دو گنا اور قید تاہم اس کا تعین خلاف ورزی کے مرتکب شخص کا ٹریفک ریکارڈ دیکھ کر کیا جاتا ہے۔
یاد رہے سیٹ بیلٹ کا چالان صرف ڈرائیور پر ہی نہیں کیا جاتا بلکہ فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے والا اگرسیٹ بیلٹ استعمال نہیں کرتا تو اس کا چالان بھی گاڑی کے مالک کے نام سے کیا جاتا ہے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے ان گاڑیوں کے حوالے سے مزید وضاحت کی گئی ہے جن پر سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی درج نہیں کی جاتی۔
قانون کےمطابق 1985 یا اس سے پرانی ماڈل کی گاڑیوں میں جن میں سیٹ بیلٹ نہیں ہوتی تھی پر چالان نہیں کیا جاتا۔ ٹریفک کے خود کار سسٹم کے تحت اگر ان گاڑیوں کے ڈرائیوروں پر چالان ہو جائے تو انہیں ختم کروایا جا سکتا ہے۔