اٹلی: خواتین ماسک کی تیاری کے لیے چمڑے کی فیکٹری میں
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پہنے جانے والے ماسک کم پڑ گئے ہیں اور بہت سے ممالک ہنگامی بنیادوں پر ماسک تیار کر رہے ہیں۔
چین کے بعد اٹلی وہ ملک ہے جو کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہوا ہے اور یہاں ماسک کی کمی کو پورا کرنے کے لیے چمڑے کی اشیا بنانے والی فیکٹری کو ماسک بنانے کے لیے مختص کر دیا گیا۔
یہ فیکٹری اٹلی کی لمبارڈی ریجن کے شہر وائجوانو کے قریب واقع ہے۔ لمبارڈی اٹلی میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ ہے جہاں 19 سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اس تصویر میں ایک ورکر چہرے پر ماسک پہنے چمڑے کی چیزیں بنانے والی فیکٹری میں سرجیکل ماسک تیار کر رہی ہے۔
اٹلی میں گذشتہ دو ہفتوں سے لاک ڈاؤن جاری ہے۔ مجموعی طور پر کورونا وائرس سے 35 ہزار سے زائد متاثر جبکہ جمعرات تک 29 سو 78 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں اٹلی کے اندر کورونا وائرس سے 475 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔
اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد چین کے قریب پہنچ چکی ہے جہاں 32 سو کے قریب لوگ ہلاک ہو چکے ہیں، تاہم چین میں اموات کی شرح بہت کم ہو چکی ہے۔
ٹائمز میگزین کے مطابق اقوام متحدہ اور اٹالین حکام نے کہا ہے کہ اٹلی میں شرح اموات زیادہ ہونے کی وجہ عمر رسیدہ افراد کی تعداد زیادہ ہونا ہے جو اس بیماری کا سب زیادہ شکار بنے ہیں۔
عمر رسیدہ افراد کی تعداد کو دیکھا جائے تو جاپان کے بعد اٹلی دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے 87 فیصد افراد کی عمریں 70 برس سے زیادہ بنائی جا رہی ہیں۔