Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سےعرب ممالک کی مجموعی قومی پیداوار متاثر

مجموعی قومی پیداوار چالیس فیصد تک کم ہوسکتی ہے-(فوٹو سوشل میڈیا)
عرب مالیاتی فنڈ کے چیئرمین ڈاکٹر الرحمن الحمیدی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے عرب ممالک کے کئی شعبے خسارے کی جانب جارہے ہیں- عرب ممالک کی قومی مجموعی پیداوار چالیس فیصد تک کم ہوسکتی ہے-
الاقتصادیہ کے مطابق متاثرہ شعبوں میں سیاحت’ ٹرانسپورٹ، تعلیم، صحت، اندرونی و خارجی تجارت اور امدادی صنعتوں کے شعبے زیادہ متاثر ہورہے ہیں-
عرب مالیاتی فنڈ کے چیئرمین نے بتایا کہ تیل منڈیوں کو بھی بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے- اس کے اثرات پیداواری شعبوں کے ویلیو ایڈڈ پرپڑیں گے- عرب ملکوں کی قومی مجموعی پیداوار کا 27 فیصد تک کا خسارہ ہوسکتا ہے-
ڈاکٹر الرحمن الحمیدی نے توقع ظاہر کی کہ عرب ملکوں میں شرح نمو 50 فیصد تک کم ہوسکتی ہے-اتنی کمی اس صورت میں ہوگی جب 2020 کی پہلی ششماہی میں کورونا کے بلواسطہ اور بلا واسطہ اثرات ختم ہوجائے۔
دوسری ششماہی میں بین الاقوامی معیشت تدریجی طور پر سنبھلنے لگے فی الوقت کورونا سے بہت زیادہ متاثر ممالک وہ ہیں جہاں عرب ممالک کی 65 فیصد برآمدات کھپ رہی ہیں-

عرب ممالک کے پاس فی الوقت ایک ٹریلین ڈالر کا زرمبادلہ محفوظ ہے-(فوٹو روئٹرز)

عرب مالیاتی فنڈ کے چیئرمین نے مزید کہا کہ عرب ممالک کے پاس فی الوقت ایک ٹریلین ڈالر کا زرمبادلہ محفوظ ہے-یہ سترہ ماہ تک کی درآمدات کے لیے کافی ہوگا-
انہوں نے اطمینان دلایا کہ کئی عرب ممالک کا مالیاتی شعبہ کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے کافی مضبوط ہے- عرب ممالک کے سینٹرل بینکوں اور خزانہ کی وزارتوں نے کورونا سے متاثرہ زمروں کی مدد کے لیے  150 ارب ڈالر کے بجٹ جاری کیے ہیں-
ان کے مطابق 2020 میں جی ٹوئنٹی کی قیادت سعودی عرب کررہا ہے- یہ ایسا مرحلہ ہے جبکہ بین الاقوامی معیشت فیصلہ کن دور سے گزر رہی ہے-

شیئر: