پاکستان نے برطانیہ، کینیڈا، ملائشیا، ترکی، ازبکستان اور آذربائیجان کے لیے پی آئی اے کی خصوصی پروازیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہاں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جاسکے۔ حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر ان مسافروں کے ٹیسٹ کے لیے ایئرپورٹ پر خصوصی اقدامات کیے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان آنے والوں کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی قرارNode ID: 465381
-
پاکستان میں دو ہفتوں کے لیے بین الاقوامی پروازیں معطلNode ID: 466216
-
برطانیہ اور کینیڈا کے لیے پروازیں منسوخNode ID: 467306
این ڈی ایم اے کے ترجمان ادریس محسود نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ ملک کے تمام بڑے ایئرپورٹس کے قریب قرنطینہ مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں بیرون ملک سے آنے والے مسافروں میں سے مشتبہ مریضوں کو رکھا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ قرنطینہ مراکز میں ان کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ اس مقصد کے لیے نجی ہوٹل اور عمارات کرائے پر لے کر ان میں تمام ضروری سہولیات مہیا کی ہیں۔
خیال رہے حکومت نے منگل کو بیرون ملک کے لیے خصوصی پروازیں چلانے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کے مطابق 3 سے 11 اپریل کے دوران پی آئی اے کی 17 خصوصی پروزیں چلائی جائیں گی۔
اس حوالے سے وزارت قومی صحت اور قومی ادارہ صحت نے ملک کے تمام داخلی مقامات کے حوالے سے نئی گائیڈ لائنز اور ایس او پیز تیار کرکے متعلقہ حکام کے حوالے کر دی ہیں۔
ان گائیڈ لائنز میں مسافروں کے ساتھ امیگریشن عملے، طبی ٹیم اور دیگر عملے کو محفوظ بنانے کے اقدامات بھی تجویز کیے گئے ہیں۔

وزارت قومی صحت کے ترجمان کے مطابق جہاز کے پاکستان میں لینڈ کرنے سے قبل عملہ تمام مسافروں سے ان کی صحت سے متعلق فارم پر کروانے کا پابند ہوگا۔ اس فارم میں مسافروں سے ان کی ذاتی معلومات، ٹریول ہسٹری سمیت کورونا سے متعلق علامات بارے پوچھا گیا ہے۔
ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد مسافروں کو سماجی فاصلے کے مطابق کھڑا کیا جائے گا اور ان کی سکریننگ کی جائے گی جس کے بعد علامات اور بغیر علامات کے مسافروں کو الگ کر دیا جائے گا۔
جن مسافروں میں علامات ہوں گی ان کو فوری طور پر ٹیسٹ کے لیے بھیج دیا جائے گا جبکہ جن مسافروں میں علامات نہیں ہوں گی ان کو متعلقہ قرنطینہ مرکز میں بھیج دیا جائے گا جہاں باری آنے پر ان کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
دوسری جانب سول ایوی ایشن حکام نے بھی تمام ایئر لائنز کو مسافروں کو کورونا سے بچاؤ کے اقدامات کرنے کے لیے گائیڈ لائنز بھجوا دی ہیں۔
