انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے ’تھالی تالی‘ اور ’جنتا کرفیو‘ کے بعد کورونا کی وبا سے لڑنے کا ایک نادر نسخہ تجویز کیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر ان کی اس اپیل پر مباحثہ چھڑ گیا ہے۔
جمعے کو ساڑھے نو بجے صبح ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے انہوں نے ملک و قوم سے خطاب کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانچ اپریل بروز اتوار اپنے گھروں کے کسی کونے یا بالکونی میں نو منٹ تک موم بتی، لیمپ، ٹارچ یا موبائل کی فلیش لائٹ جلا کر کھڑے ہوں تاکہ تاریکی سے روشنی کی جانب کے سفر کا انعقاد ہو۔
مزید پڑھیں
-
مودی مخالف نوجوان پر بغاوت کا مقدمہNode ID: 461986
-
’اریسٹ کیجریوال‘ اور ’مودی میڈ ڈیزاسٹر‘ والوں میں مقابلہNode ID: 467971
-
انڈیا میں سینیٹری ورکر کا پھولوں کی پتیوں اور تالیوں سے استقبالNode ID: 468651
انہوں نے اپنے خطاب میں شہریوں کی جانب سے 22 مارچ کو کورونا وائرس سے لڑنے والوں کے لیے خراج تحسین پیش کیے جانے کی تعریف کی اور اسے ایک ’مثال‘ قائم کرنے سے تعبیر کیا اور کہا کہ دنیا کے دوسرے ممالک اس کی نقل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ’اس بحران سے جو تاریکی اور غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے اس سے روشنی کی طرف بڑھنا ہے۔ اسے شکست دینے کے لیے روشنی کو چاروں سمتوں میں پھیلانا ہے، لہذا اس اتوار پانچ اپریل کو ہم سب کو مل کر کورونا کے بحران کے اندھیرے کو چیلنج کرنا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’پانچ اپریل کو 130 کروڑ شہریوں کے عہد کو نئی اونچائیوں پر لے جانا ہے۔ پانچ اپریل بروز اتوار 9 بجے میں آپ سب کے نو منٹ چاہتا ہوں۔ پانچ اپریل کو گھر کی لائٹس بند کر کے دروازے یا بالکونی پر کھڑے ہوکر موم بتی، دیے، ٹارچ یا موبائل فلیش لائٹ نو منٹ تک ضرور جلائیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس سے روشنی کی سپر پاور اجاگر ہوگی۔ اس اجالے سے ہم عہد کریں کہ ہم تنہا نہیں ہیں۔‘

بہر حال انہوں نے متنبہ کیا کہ اس دوران کسی بھی صورت سماجی دوری کی لکیر کو پار نہیں کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی دوری ہی کورونا وائرس کا تیر بہدف علاج ہے۔
وزیر اعظم مودی کے اس پیغام پر سوشل میڈیا میں سخت تنقید ہو رہی ہے۔ تیجس ہرد نامی ایک صارف نے لکھا ’نریندر مودی نے کورونا وائرس کیسز، اس سے ہونے والی اموات، جانچ، ہیلتھ انفراسٹرکچر، مائگرینٹ ورکرز، فوڈ انسیکوریٹی، روزگار میں کٹوتی یا معیشت کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ میرے خیال سے وہ گورنینس کے ان چھوٹے چھوٹے مسائل سے اوپر اٹھ چکے ہیں۔‘
Narendra Modi did not utter a single word about coronavirus cases, deaths, testing, health infrastructure, migrant workers, food insecurity, job losses or economy. I guess he is above all these petty governance issues. #ModiVideoMessage
— Tejas Harad (@h_tejas) April 3, 2020
نرملا تائی نامی ایک صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’اب ہم واٹس ایپ پیغام کا انتظار کر رہے جس میں یہ بتایا جائے گا کہ رات میں دیا روشن کرنے سے کورونا وائرس سے کس طرح لڑا جاتا ہے‘ انہوں نے ایک دوسرے ٹویٹ میں مزید طنز کے ساتھ لکھا ’یونیسکو نے ابھی ابھی مودی کے دیا جلانے کے آئیڈیا کو کورونا وائرس سے لڑنے کا بہترین آئیڈیا قرار دیا ہے۔ مودی جی ہمیں آپ پر فخر ہے۔‘
UNESCO has just declared the Modi's idea of lighting diya in night as the best idea to fight Coronavirus.
Proud of you Modi ji.#ModiVideoMessage
— Nirmala Tai (@Vishj05) April 3, 2020