کراچی میں نمازِ جمعہ کے اجتماعات پر پابندی کے سرکاری احکامات کی خلاف ورزی اور پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں 250 سے زائد ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ان میں سے سات ملزمان کو گرفتار کرکے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
جمعے کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد نمبر 7 میں واقع غوثیہ مسجد میں سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نمازِ جمعہ کا اجتماع منعقد کیا گیا تھا جس کی اطلاع ملنے پر علاقہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مسجد کے خطیب کو گرفتار کرنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں
-
کراچی: نماز جمعہ کی ادائیگی پر عوام اور پولیس میں جھڑپNode ID: 469136
-
گجرات میں بھائی، بہنیں اور والدین، سب کورونا سے متاثرNode ID: 469281
-
پاکستان میں ’لوگوں کو بیماری سے زیادہ سماجی داغ سے ڈر‘Node ID: 469296
تاہم انہوں نے مبینہ طور پر لوگوں کو پولیس پر حملہ کرنے کے لیے اُکسایا جس کے بعد علاقہ مکین اور اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا جس میں متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
کچھ اہل علاقہ نے پولیس اہلکاروں کو مشتعل لوگوں کے ہجوم سے بچا کر اپنے گھروں میں پناہ دی۔ بعد ازاں پولیس کی مزید نفری طلب کر لی گئی اور غوثیہ مسجد کے امام سمیت دیگر ملزمان کو موقعے سے گرفتار کر لیا گیا۔
کراچی پولیس کے سربراہ غلام نبی میمن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملزمان کے خلاف لیاقت آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا ہے جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 269، 188، 186، 353، 324، 147، 148 اور 149 سمیت دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 شامل ہے۔
مقدمے میں امام مسجد کے علاوہ مسجد کمیٹی کے ممبران اور نمازیوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ہفتے کو پولیس نے گرفتار ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے روبرو پیش کیا۔ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ غوثیہ مسجد کمیٹی نے نمازیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جس سے کورونا وائرس کے پھیلنے کا خدشہ تھا۔
