Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آٹا یا عمران خان، پاکستانی شہری امیدوں میں الجھ گئے

وزیراعظم کی تقریر اور مسکراہٹ ٹرینڈ کا خصوصی حصہ رہی (فوٹو: سوشل میڈیا)
وقت اور حالات جیسے بھی ہوں، سوشل میڈیا صارفین اپنی پسندیدہ شخصیات، مواقع اور موضوعات پر تبصروں کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ لیکن یہ بھی گوارا نہیں کرتے کہ ان کے ناپسندیدہ موضوعات کو نمایاں کیا جائے۔
کچھ ایسا ہی معاملہ اس بار ٹوئٹر پر ہوا جہاں گذشتہ کئی دنوں سے مہنگائی، بالخصوص آٹے کے مہنگا ہونے اور عدم دستیابی پر شکوہ کناں پاکستانی سوشل میڈیا صارفین ’میری امید عمران خان‘ کو ٹرینڈ کرتا دیکھ رہے تھے۔ اس موضوع پر گفتگو کو کچھ ہی دیر گزری تھی کہ ’میری امید آٹا‘ کے الفاظ ٹائم لائن پر نمایاں ہوئے اور یوں لگا کہ پاکستانی صارفین دو امیدوں میں الجھ گئے ہیں۔
چند روز قبل ڈیجیٹل میڈیا انفلوئنسرز سے ہونے والی وزیراعظم عمران خان کی ملاقات اور اس دوران ہونے والی گفتگو حکومتی حمایت میں بنے ٹرینڈ میں نمایاں رہی تو دوسری جانب مہنگائی، خصوصاً آٹا نہ ہونے یا مہنگا ہونے نے گفتگو پر غلبہ پائے رکھا۔
عمران خان کو امید قرار دینے والے بیشتر صارفین نے ٹرینڈ میں حصہ لیا تو ان کی تقاریر، آنکھوں اور مسکراہٹ کا خصوصی ذکر کیے بغیر نہ رہ سکے۔ منت نامی ٹوئٹر ہینڈل نے بہتر مستقبل کے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان کی آنکھوں کی روشنی کو موضوع بنایا۔

فخر جمیل نامی ہینڈل نے لکھا کہ ’ہم سب اپوزیشن اور ان کی اپنی جماعت کے لوگوں کے پیدا کردہ مسائل سے آگاہ ہیں، لیکن عمران خان ضرور کامیاب ہوں گے۔‘
آٹے کو امید قرار دینے والی گفتگو میں حصہ لینے والے واضح طور پر حکومتی پالیسیوں اور ان کے نتائج پر برہم نظر آئے۔
انجنینئر محمد معاویہ نامی صارف نے لکھا کہ ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود ہم گندم بحران کا نشانہ ہے، یہ حکومتی نااہلی کے متعلق بہت کچھ بتا رہا ہے۔ لیکن ٹھہریں، ہمارے وزیراعظم ہینڈسم ہیں۔

عزیز خٹک نامی صارف نے وزیراعظم کی کارکردگی اور حکومتی جماعت کی حمایت کو اپنی گفتگو کا موضوع بناتے ہوئے لکھا کہ دوسرے جو بھی سوچیں، میں پی ٹی آئی کا سپورٹر ہونے پر فخر کرتا ہوں اور وزیراعظم کی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔

ملک میں جاری مہنگائی بھی ٹرینڈ کا حصہ بنی تاہم وزیراعظم کے حامی سوشل میڈیا ہیڈلز پرامید دکھائی دیے کہ مسئلے کا حل عمران خان ہی نکال سکتے ہیں۔
سمیرا نامی ہینڈل نے لکھا کہ مہنگائی صرف وقتی ہے، ہمیں یقین ہے عمران خان ہم نوجوانوں (کے) مستقبل کے لیے کام کر رہے ہیں۔

 
ڈاکٹر عائشہ نامی صارف نے لکھا کہ ’یہ ٹرینڈ وہ لوگ کر رہے ہیں جو خود گھر میں مفت کی روٹیاں توڑتے ہیں اور ان کے والد یا گھر کے باقی بڑے ایک بوری آٹا کے لیے لائینوں میں لگے رہتے ہیں. انہیں اس عمران سے امید ہے جس کو عثمان بزدار جیسوں سے امید ہے۔‘
عمران خان اور آٹے کو امید قرار دینے والوں کی بحث کے دوران کچھ صارفین امید کی حقیقی وجوہات بھی تلاش کرتے نظر آئے۔ محمد شکیل نامی صارف نے لکھا کہ آئندہ دو ماہ اہم ہیں، اس دوران پہلے سندھ  اور پھر پنجاب سے گندم کی فصل تیار ہو کر میسر ہو گی۔

شیئر: