پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت کو مہنگائی کے حوالے سے مسلسل تنقید کا سامنا ہے، اشیائے ضرورت خصوصاً آٹے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے سوشل میڈیا صارفین کو بھی مجبور کر دیا ہے کہ وہ سیاسی اور تفریح پر مبنی گفتگو اور ٹرینڈز کے بجائے مہنگائی کو موضوع گفتگو بنائیں۔
گذشتہ چند روز کے دوران تیسری مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ پاکستانی ٹائم لائنز پر مہنگائی کسی ٹرینڈ کے بننے اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف غم و غصہ کے اظہار کی وجہ بنی ہے۔
مزید پڑھیں
-
نئے ڈی جی آئی ایس پی آر کے درجنوں جعلی اکاؤنٹس بن گئےNode ID: 453591
-
کوئٹہ کی برف باری میں جوتے پالش کرنے والا بچہ مل گیاNode ID: 453616
-
کاش ہم سستا حج کروا سکتے، پیر نور الحقNode ID: 453706
سوشل میڈیا صارفین آٹے سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا ماضی سے تقابل کرتے ہوئے نا صرف حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ حکومتی نعرے دو نہیں ایک پاکستان کو الٹ کر ایک نہیں دو پاکستان سے تعبیر کرتے رہے۔
کری ایٹو خدیجہ نامی صارف نے لکھا کہ ’ ان دنوں مہنگائی عروج پر ہے، غریب بھوک کے ہاتھوں موت کا شکار ہو رہا ہے لیکن کسے پروا ہے؟
Baat to Sach hai.. Mehngae on its peek these days & greeb is starving to death but who cares? #نشئیکھاگیاغریبکاآٹا
— Creative Khadija (@kkCreativeMind) January 17, 2020
کچھ صارف ایسے بھی تھے جنہوں نے حکومتی سطح پر مزدور کے لیے مقرر کردہ کم سے کم اجرت ساڑھے 17 ہزار کا حوالہ دیتے ہوئے انتہائی ضروری اخراجات کی تفصیل بیان کی ہے۔ آمدن اور اخراجات کے گوشوارے بتاتے ہیں کہ پانچ تا چھ افراد پر مشتمل گھرانے کا کم سے کم ماہانہ خرچ 50 ہزار روپے سے زائد بن جاتا ہے۔
حسیب احمد نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’مہنگائی کی نئی لہر ملک بھر میں ہے۔ لاہور میں آٹے کی فی کلو قیمت میں چھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ پرانے پاکستانی میں فی کلو 40 روپے کا اور نئے پاکستان میں 70 روپے کلو ہو چکا ہے، بس آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔‘
New wave of inflation across the country, Lahore increases the price of flour by Rs 6 per kg.
The price of flour, which was Rs 40 per kg in old Pakistan, has been increased to Rs 70 in New Pakistan,
You just don't have to worry #نشئیکھاگیاغریبکاآٹا— Haseeb Ahmad (@Haseeb_Ch_) January 17, 2020
حکومت کو غریب کا آٹا کھا جانے کا ذمہ دار ٹھہرانے والے سوشل میڈیا صارفین وزیراعظم عمران خان کو بھی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ صارفین مختلف اوقات میں آٹے اور چینی کی قیمتیں بڑھنے پر وزیراعظم کے لیے گئے نوٹسز کا حوالہ دیتے ہوئے طنز کرتے رہے کہ حکومت کا کام صرف نوٹس لینا رہ گیا ہے۔ ایسا کرنے والے ان کی ماضی کی تقریروں کے کلپس بھی شیئر کرتے رہے۔
What is This#نشئیکھاگیاغریبکاآٹا pic.twitter.com/itaFcUzNnk
— وقاص قریشی (@Qureshi9263) January 17, 2020
سوشل میڈیا کی گفتگو کے دوران سیاسی مخالفین کا ایک دوسرے پر غصہ اتارنا بھی معمول ہے۔ اس دوران نا مناسب الفاظ اور جملوں کا استعمال بھی کیا جاتا ہے تاہم عام سوشل میڈیا صارف اس انداز پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
پاکستانی سیاست کی بس اتنی سی کہانی ہے۔ یہاں راہنماؤں نے اپنے کارکن کو کیا کچھ سکھایا ہے۔ تربیت دیکھنی ہو تو اس وقت کے یہ دو ٹرینڈ ہی دیکھ لیجیے۔ #نشئیکھاگیاغریبکاآٹا #پلیٹاں_والا_بھگوڑا_کتھے
— Jamal Abdullah Usman (@jaabus2000) January 17, 2020
مارکیٹ میں دستیاب آٹے کی مختلف اقسام، دو اعشاریہ پانچ، فائن، چکی والے اور برانڈڈ آٹے کی قیمتوں میں گذشتہ چند ماہ کے دوران متعدد بار اضافہ ہوا ہے۔ مہنگائی سے متعلق رپورٹس کے مطابق گذشتہ ایک برس میں آٹے کی مجموعی قیمت میں 23 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔
آٹے کی بڑھتی قیمتوں کے بعد مارکیٹ میں دستیاب 20 کلو آٹے کا تھیلا 15 کلو کا کر دیا گیا ہے۔
وفاقی ادارہ برائے شماریات کے مطابق دسمبر 2019 میں سالانہ تناسب سے عمومی مہنگائی کی شرح 12 اعشاریہ چار فیصد تھی۔ کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگائی کی شرح سب سے زیادہ 16 اعشاریہ نو فیصد رہی تھی۔ کنزیومر پرائس انڈیکس میں دسمبر 2018 کے مقابلے میں 12 اعشاریہ 42 فیصد اضافہ رپورٹ کیا گیا تھا۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں