Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکولوں کی فیس میں 20 فیصد کمی

وزیراعلٰی پنجاب کا کہنا ہے کہ اساتذہ کو نکالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ( فائل فوٹو)
پنجاب کے وزیراعلٰی عثمان بزدار نے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی حالیہ صورت حال کے پیش نظر اعلان کیا ہے کہ صوبے بھر کے سکولوں کی فیس 20 فیصد کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ فیس پیشگی کے بجائے ماہانہ بنیادوں پر وصول کی جائے گی۔
انہوں نے کہا ہے کہ اساتذہ کی نوکریاں بھی محفوظ کرنے کا فیصلہ اس اقدام میں شامل ہے۔
اس بارے میں پیر کو ایک ٹویٹ میں وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران سکولوں کو تمام اساتذہ اور سٹاف کی تنخواہوں کی مکمل اور بروقت ادائیگی کا پابند بنایا جائے گا اور کسی سکول کو اساتذہ کو نکالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں 31 مئی تک تعطیلات ہونے کے بعد نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے والدین کو دو دو، تین تین ماہ کی فیسیں پیشگی جمع کرانے کے پیغامات بھیجے جا رہے ہیں۔ کچھ سکولوں کی جانب سے والدین کو سکول آ کر فیس جمع کروانے کے بعد چھٹیوں کا کام یا سلیبس وصول کرنے کو بھی کہا گیا ہے جبکہ بعض سکولوں نے وین ڈرائیوروں کے ذریعے فیس چالان گھروں پر پہنچائے ہیں۔ 
اس حوالے سے پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹس ریگولیٹری اتھارٹی کے ترجمان ظفر اقبال یوسف زئی نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’کورونا کے باعث بحران کی وجہ سے والدین کی جانب سے یہ مطالبہ سامنے آ رہا ہے کہ سکول اپنی فیسوں میں سے معمول کے اخراجات بالخصوص جنریٹر کے اخراجات، سکیورٹی چارجز، بجلی کے بل اور سٹیشنری کے اخراجات کی کٹوتی کریں۔‘
دوسری طرف کوئٹہ سے اردو نیوز کے نامہ نگار زین الدین احمد کے مطابق والدین نے نجی سکولوں کی انتظامیہ، حکومت اور بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی تھی کہ سکولوں کی فیسوں میں 70 فیصد تک کمی لائی جائے۔
والدین کا موقف تھا کہ ’دسمبر 2019 میں موسم سرما کی چھٹیوں کے بعد سے اب تک سکول کھل نہیں سکے، اس کے باوجود والدین فیسیں ادا کر رہے ہیں۔ اب پھر سکول بند ہیں اور نہیں معلوم کہ دوبارہ کب کھلیں گے۔ بلوچستان میں کمزور انٹرنیٹ کے باعث آن لائن کلاسوں کا اجرا بھی سود مند نہیں ہے۔

شیئر: