نجی ملازمین کی چھٹی، وزارت افرادی قوت کا وضاحتی بیان
قانون محنت کے لائحہ عمل میں دفعہ 41 کا اضافہ کیا گیا ہے-(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے آجروں اور اجیرو ں کے درمیان ملازمت کے تعلق کو بہتر بنانے سے متعلق اپنے سابقہ فیصلے کے بارے میں وضاحتی بیان جاری کیا ہے-
اخبار 24 کے مطابق وزارت افرادی قوت کا کہناہے کہ قانون محنت کے لائحہ عمل میں دفعہ 41 کا اضافہ کیا گیا ہے- اس میں قانون محنت کی دفعہ 74 کی شق 5 کے احکام پر عمل درآمد کا طریقہ کار بیان کیا گیا ہے-
بیان کے مطابق اگر حکومت اپنے طور پر یا متعلقہ عالمی تنظیم کی سفارش پر اوقات کار کم کرنے یا بحران کو دھماکہ خیز ہونے سے روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر کرے گی تو یہ تدابیر ارادے سے خارج مجبوری کی تدابیر سمجھی جائیں گی-
ان کے تحت آجر اجیر کے ساتھ متعلقہ اقدامات شروع کرنے کے لیے آئندہ چھ ماہ کی بابت معاملات طے کرے گا- معاملات مندرجہ ذیل بنیادوں میں سے کسی ایک بنیاد پر طے ہوں گے-
اوقات کار میں کمی کے تناسب سے محنتانے میں کمی۔
اجیر کو چھٹی پر بھیجنا اس کی سالانہ چھٹی شمار کیا جائے-
کارکن کو قانون محنت کی دفعہ 116 کے مطابق ہنگامی چھٹی۔
اگریہ ثابت ہوجائے کہ آجر نے بحران سے نمٹنے کے لیے حکومت کی کسی سبسڈی سے فائدہ اٹھایا ہے تو وہ اس کے بعد ملازمت کا معاہدہ منسوخ کرنے کا مجاز نہیں ہوگا-
بیان میں مزید کہا گیا کہ کسی بھی حالت میں اجیر ملازمت کا معاہدہ منسوخ کرنے کا مجاز ہوگا اس کا یہ حق کسی بھی شکل میں متاثر نہیں ہوگا-
وزارت افرادی قوت نے اطمینان دلایا ہے کہ یہ پروگرام نجی اداروں کو اقتصادی نقصانات کے بوجھ سے نکالنے اور آجر و اجیر کے مفادات کی خاطر بنایا گیا ہے-