Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کارکنوں کی تنخواہ میں تاخیر قانون شکنی

تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کے حوالے سے شاہی فرمان بھی موجود ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی نے واضح کیا ہے کہ ہر ماہ کی 5 تاریخ تک کارکنوں کو تنخواہ نہ دینا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ متاثرین تاخیر پر سمارٹ فون ایپ کے ذریعے شکایت درج کراسکتے ہیں۔
وزارت محنت کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دریافت کیے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں قانون محنت کی پابندی کرنا ہر ایک کا فرض ہے۔ 
واضح رہے کارکنوں کی تنخواہوں کے حوالے سے واضح  شاہی احکامات موجود ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں ہر ماہ کی 27 تاریخ تک تنخواہ ادا کر دی جائے۔  مذکورہ تاریخ ہفتہ وار یا سرکاری تعطیل کے دوران آنے کی صورت میں تاخیر کی جاسکتی ہے۔

وزارت محنت کی جانب سے شکایات کے اندراج کے لیے مخصوص ایپ بھی لانچ کی گئی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

شاہی فرمان کے حوالے سے عاجل نیوز کا کہنا ہے کہ وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے تنخواہوں میں تاخیر کی شکایات درج کرنے کے لیے سمارٹ فون پر مخصوص ایپ بھی لانچ کی گئی ہے جس ایڈریس ہے ۔ https://play.google.com/store/apps/details?id=sa.gov.ma3an.rasd  
مذکورہ ایپ لنک پر وزارت محنت کو شکایت درج کی جاسکتی ہے۔
اس ضمن میں ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ انہیں تنخواہوں کی ادائیگی میں کافی تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اگر کمپنی انتظامیہ سے اس بارے میں شکایت کی جاتی ہے توانہیں نوکری سے فارغ کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔
وزارت محنت کا مذکورہ استفسار پر کہنا تھا کہ وزارت کی متعلقہ ایپ پر تمام جائز شکایات اپ لوڈ کی جاسکتی ہیں جن کے بارے میں وزارت محنت کی کمیٹی مکمل تحقیقات کے بعد فوری طور پر انہیں حل کرنے کے لیے متعلقہ ادارے سے رابطہ کر تی ہے۔ 
واضح رہے سعودی میں وزارت محنت کی جانب سے آجر و اجیر کے حقوق کے تحفظ کے لیے تمام شہروں میں ذیلی ادارے قائم کیے گئے ہیں جبکہ آن لائن خدمات بھی فراہم کی جاتی ہے۔
وزارت محنت کی زیر نگرانی لیبر کورٹس بھی قائم ہیں جہاں کارکنو ں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے قاضی متعین ہیں۔ وہ غیر ملکی جنہیں عربی نہیں آتی انہیں ترجمان حاصل کرنے کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔       
 

شیئر: