متحدہ عرب امارات کے شہریوں نےجس اچھے طریقے سے کورونا کے حوالے سے احتیاطی تدابیرپر عمل درآمد کیا ویسا ہی سلوک انہوں نے گھریلو ملازماؤں کے ساتھ بھی کیا ہے-
الامارات الیوم کے مطابق امارات کے سیکڑوں خاندانوں نے بتایا ہے کہ ان کی ملازماؤں کے معاہدے پورے ہوگئے تھے اور معاہدے کے بموجب انہیں اپنے وطن واپس چلے جانا تھا لیکن کورونا بحران شروع ہونے پر گھریلو ملازماؤں نے اپنے وطن یہ کہہ کر جانے سے انکار کردیا کہ ہمیں امارات کے نظام صحت پر پورا بھروسہ ہے-کورونا بحران میں وطن جانے کے بجائے امارات میں رہنے کو ترجیح دیں گی-
مزید پڑھیں
-
بنگلہ دیشی ملازمہ تیسری منزل سے گرنے کے باوجود زندہ بچ گئیNode ID: 316281
-
ایتھوپیا نے ملازمائوں کی تنخواہ بڑھانے کا مطالبہ کر دیاNode ID: 333946
-
ملازمہ فرار کرانے والا برمی بمعہ بیوی گرفتارNode ID: 401886
امارات کی الفجیرہ ریاست میں ریکروٹنگ ایجنسیوں کے مالکان نے بتایا کہ گزشتہ مہینے کسی بھی غیرملکی ملازمہ کے کسی بھی گھر سے فرار کی کوئی بھی شکایت ریکارڈ پر نہیں آئی حالانکہ ہر سال رمضان شروع ہونے سے کئی ہفتے قبل ملازماؤں کے فرار ہونے کے واقعات بڑھ جاتے تھے- ملازمائیں کہا کرتی ہیں کہ رمضان میں کام بہت زیادہ ہوجاتا ہے اور انہیں دیگر گھروں میں زیادہ تنخواہ پر کام مل جاتا ہے-
اماراتی شہری عبدالرحمن علی محمد نے بتایا کہ ہر سال رمضان کی آمد پر اسے ملازم دو دھمکیوں میں سے کوئی ایک ضرور دیتی تھی- وہ کہتی کہ میں فرار ہوجاؤں گی اگر میری تنخواہ نہ بڑھائی تو یا اپنے ملک واپس چلی جاؤں گی مگر اس سال ایسا کچھ بھی نہیں ہوا-
اماراتی خاتون سارہ سلیمان نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کےاقدامات سےگھریلو ملازماؤں اور اماراتی خاندانوں دونوں کا فائدہ ہوا ہے- اس سال گھریلو ملازمائیں فرار نہیں ہوئی ہیں-
مزید پڑھیں
-
گھریلو ملازمین کے حقوق کیا ہیں؟Node ID: 442671
ام محمد نے کہا کہ اس کی ملازمہ نے ضد پکڑ رکھی تھی کہ رمضان سے قبل اسے اپنے وطن واپس جانا ہے لیکن اب وہ کہہ رہی ہے کہ’ وطن واپس نہیں جاؤں گی اور امارات میں ہی رہوں گی‘-
عبدالرحمن علی نے بتایا کہ اس کی ملازمہ کا اقامہ دوماہ بعد ختم ہوجائے گا- اس لیے اس نے ریکروٹنگ ایجنسی سے نئی ملازمہ کی خدمات حاصل کرنے کے لیے رابطہ قائم کیا مگر وہ یہ یہ سن کرحیران رہ گیا کہ اس کی ملازمہ موجودہ حالات میں وطن واپس جانا ہی نہیں چاہتی-
اس کا کہناہے کہ’ امارات میں وہ اپنے وطن کے مقابلے میں زیادہ محفوظ ہے- ملازمہ نے یہاں تک کہا کہ آپ اگر تنخواہ کم کردیں گے تب بھی میں یہاں رہنا پسند کروں گی‘-