Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کی سب سے بڑی کچی آبادی بھی کورونا کی لپیٹ میں

انڈیا میں لاکھوں مزدور لاک ڈاؤن کی وجہ بیروز گار ہوگئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں کورونا کے کیسز میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور متعدد نیوز چینلز کے مطابق اب یہ تعداد نو ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔
انڈیا میں جاری 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کا 20 واں دن ہے لیکن تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ بدھ کو لاک ڈاؤن ختم ہو گا یا نہیں۔ گذشتہ روز دہلی کے وزیراعلیٰ نے وزراعظم مودی کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے بعد بتایا تھا کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عوام میں بے چینی نظر آ رہی ہے جبکہ لاک ڈاؤن میں روز بروز سختی دیکھی جا رہی ہے۔ ریاستی حکومتیں اپنے زیر انتظام علاقوں کو سیل کر رہی ہیں۔ دہلی میں اب تک تقریبا 40 مقامات کو کورونا وائرس کا 'ہاٹ سپاٹ' قرار دے کر سیل کیا جا چکا ہے جبکہ دوسرے شہروں میں بھی اس کی نشاندہی جاری ہے۔
ممبئی میں 200 سے زیادہ مقامات کو ہاٹ سپاٹ قرار دیا گیا ہے۔
انڈیا میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں میں بے چینی بڑھتی جا رہی ہے۔ اتوار کو پنجاب کے شہر پٹیالہ میں چند لوگوں نے سبزی منڈی میں ایک پولیس افسر کا ہاتھ کاٹ دیا جس کے بعد 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اس سے قبل گذشتہ ہفتے گجرات کے شہر سورت میں مزدور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔
مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں دنیا کی سب سے بڑی کچی آبادی 'دھاراوی' میں کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور متاثرین کی تعداد 47 ہوگئی ہے جبکہ وہاں مرنے والوں کی تعداد پانچ ہے۔
انڈیا میں اب تک سب سے زیادہ کورونا کے کیسز ریاست مہاراشٹر میں ہی سامنے آئے ہیں اور اموات بھی وہیں سب سے زیادہ ہوئی ہیں۔
دریں اثنا انڈیا کی شمالی ریاست اتراکھنڈ میں دریائے گنگا کے کنارے آباد ہندوؤں کے مقدس شہر رشی کیش میں پولیس نے 10 غیر ملکی باشندوں کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے کے جرم میں انوکھی سزا دی ہے۔

انڈیا میں 21 روزہ لاک ڈاؤن کا پیر کو 20 واں دن ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ہندوستان ٹائمز میں شائع خبر کے مطابق یہ لوگ دریا کے کنارے تفریح کر رہے تھے۔ سزا کے طور پر ان سے کہا گیا ہے کہ کاغذ پر 500 بار 'میں نے لاک ڈاؤن کی پیروی نہیں کی، آئی ایم سوری' لکھو۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ لوگ اسرائیل، آسٹریلیا، میکسیکو اور دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ رشی کیش کا علاقہ بعض غیرملکوں میں بہت مقبول ہے۔
تاپوون پولیس سٹیشن کے ذمہ دار ونود کمار نے بتایا کہ پولیس کو یہ خبریں موصول ہو رہی تھیں کہ بعض غیر ملکی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نیم بیچ سے سائی گھاٹ کے درمیان گانگا کے ساحل پر نکل کر آتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس کے بعد انھوں نے موقعے پر پہنچ کر خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سزا تجویز کی۔
انڈیا کی جنوبی ریاست تمل ناڈو میں بھی کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ وہاں 11 افراد کی موت ہوئی ہے۔

شیئر: