Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بچوں کو ایمبولینس میں بٹھانے والی ہر آنکھ اشکبار تھی‘

کمسن بچوں کے والد کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے (فائل فوٹو)
پاکستان کے شہر لاہور کے علاقے رسول پارک میں دو کم سن بچوں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر گھر سے ہسپتال منتقل کیے جانے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ دونوں کم سن بچے آپس میں بہن بھائی ہیں۔
دس سالہ بھائی اور سات سالہ بہن کی پیر کے روز رپورٹس مثبت آئی تھیں جس کے بعد انہیں ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال شفٹ کیا گیا۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں بہن بھائی منہ پر ماسک پہنے ایمبولینس میں بیٹھے ہیں اور ساتھ میں ان کے کپڑوں کا بیگ پڑا ہے۔
ریسکیو 1122 سروس کی ترجمان دیبا شہناز نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا ’دونوں بچوں کے والد کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا اور انہیں لاہور کے میو ہسپتال شفٹ کیا گیا تھا جس کے بعد خاندان کے باقی افراد کے بھی نمونے لیے گئے، دونوں بچوں کا ٹیسٹ مثبت آیا جب کہ والدہ کا منفی آیا۔‘
دیبا شہناز نے بتایا کہ جب محکمہ صحت کی ٹیم ریسکیو 1122 کی ایمبولینس بچوں کو لینے پہنچی تو دونوں بچے بڑے بااعتماد نظر آئے۔ ’بچوں میں تو اعتماد تھا لیکن دیکھنے والی ہر آنکھ اشکبار تھی، بچوں کی صحت بالکل ٹھیک تھی اور کسی طرح کی علامات بھی بظاہر نہیں تھیں لیکن دونوں بہن بھائیوں کو اس طرح ایمبولینس میں بٹھانے کا منظر خاصا تکلیف دہ تھا جسے ایک اہلکار نے اپنے فون کے کیمرے میں محفوظ کر لیا۔ جس کے بعد دونوں بچوں کو چلڈرن ہسپتال میں بچوں کے لیے مختص کورونا آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا۔‘
محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر دونوں بچوں کو چلڈرن ہسپتال میں رکھا گیا تاہم اس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ انہیں ان کے والد کے ساتھ میو ہسپتال منتقل کر دیا جائے تا کہ وہ آئسولیشن کا وقت اپنے والد کے ساتھ گزار سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ بچوں میں کورونا مثبت آنے کے بعد ان کو آئسولیشن میں رکھنے کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز کے تحت پالیسی مرتب کی جا رہی ہے۔ ابتدائی طور پر چلڈرن ہسپتال میں انتظامات کیے گئے ہیں۔ تاہم ان دو بچوں کے حوالے سے یہ ایک غیر معمولی صورت حال ہے کیونکہ ان کے والد کو بھی کورونا ہے اس لیے ان کی ذہنی صحت بہتر رکھنے کے لئے فیملی کو اکھٹا رکھا گیا ہے۔ 
کورونا وائرس کا شکار ہونے والے کم سن بچوں سے متعلق اطلاع پر سوشل میڈیا صارفین نے اپنے جذبات کا اظہار کیا تو دوسروں کو تنبیہہ بھی کی کہ وہ حالات کی سنگینی کو سمجھیں۔
وقاص جوزفین نامی اکاؤنٹ نے لکھا ’یہ تصویر ان والدین کیلیے سبق جن کے لیے رشتہ داروں/ دوستوں سے ملنا اور گھومنا پھرنا بچوں کی زندگی سے زیادہ اہم ہے، خدارا اپنے بچوں کے لیے احتیاط کیجیے!۔‘
 

محمد اشفاق نامی صارف نے دونوں بچوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے لکھا ’کچھ تصویریں اتنی آسان ہوتی ہیں کہ ان کے بارے میں بتانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔‘
 

ذوالکفیل عظیم حیدر نامی صارف نے لکھا ’پلیز اپنا اور اپنے بچوں کا خیال رکھیں اور خود کو محدود رکھیں۔‘
 

طبی ماہرین کے مطابق کم قوت مدافعت کی وجہ سے بچوں اور بزرگ افراد میں کورونا وائرس کے خطرے کا شکار ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: