انڈیا کے اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق پیزا ڈیلیور کرنے والا شخص ملویاہ نگر کے علاقے ساوتری نگر کا رہائشی ہے۔ متاثرہ شخص میں کورونا وائرس کی علامات 20 دن سے ظاہر ہو رہی تھیں جس کے بعد اس میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔
متاثرہ شخص کے کووڈ 19 کا ٹیسٹ کا نتیجہ 14 اپریل کو سامنے آیا۔
حکام نے ملویا نگر کے ہواز خاص علاقے میں 72 خاندانوں کی نشاندہی کی جنہیں وہ گذشتہ 20 دن سے آرڈر پہنچانے جا رہا تھا۔ ان خاندانوں کے افراد کو اب قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
ڈیلیوری بوائے جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، نے جنوبی دہلی کے کچھ ہسپتالوں میں بھی کھانا پہنچایا تھا۔
ان خاندانوں کے علاوہ پیزا ڈلیور کرنے والے ان 17 لڑکوں کو بھی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جو اس کے ساتھ کام کر رہے تھے۔
کھانا گھر پہنچانے والی ڈیلیوری سروس زوماٹو نے اس حوالے سے ایک وضاحتی پیغام جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ریستوران سے کھانے کے کچھ آرڈرز زوماٹو کے ذریعے لیجائے گئے۔
'ہمیں اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے کہ اس وقت رائیڈر متاثر ہوچکا تھا یا نہیں۔'
زوماٹو نے بیان میں مزید بتایا کہ ریستوران کی جانب سے کھانا پہنچانے والے عملے کو ماسک پہننے اور احتیاطی تدابیر اپنانے کا کہا گیا تھا جبکہ متاثرہ مریض کے ساتھ کام کرنے والے دیگر عملے کے ارکان کا کووڈ 19 کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔
پیزا بنانے والی مشہور کمپنی ڈومینوز نے بھی وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 'اس واقعے کا ہم سے کوئی لینا دینا نہیں۔'
انڈیا میں مہاراشٹر کے بعد دہلی کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر ہے جہاں 1،500 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔