دیے جلانے کے ساتھ ساتھ 'بھارت ماتا کی جے' کے نعرے بھی لگائے گئے (فوٹو: این ڈی ٹی وی)
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کی اپیل پر ہمسایہ ملک میں 'کورونا سے پھیلنے والے اندھیرے کو چیلج کرنے' کے لیے لاکھوں لوگوں نے رات نو بجے سے 9 منٹ تک اپنے گھروں کی بالکونیوں، چھتوں، کمروں اور دیگر جگہوں پر دیے، ٹارچ اور موبائل کی فلیش لائٹس جلائی ہیں۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ٹھیک نو بجے لاکھوں لوگوں نے اپنے اپنے گھروں میں روایتی دیے جلائے جو انڈیا میں عام طور پر دیوالی اور دیگر تہواروں پر ہی جلائے جاتے ہیں۔
اس موقعے پر شہریوں نے دیے جلانے کے ساتھ ساتھ ناصرف پٹاخے پھوڑے بلکہ وزیراعظم کے مطالبے کے عین مطابق چیخ و پکار کرکے خوشی کا بھی اظہار کیا۔ اس کے علاوہ 'بھارت ماتا کی جے' کے نعرے بھی لگائے گئے۔
لگ بھگ ساڑھے نو بجے نریندر مودی نے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے ایک تصویر شیئر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ایک جلتا ہوا دیا ہاتھ میں لیے کھڑے ہیں۔
اپنی تصویر کے ساتھ انہوں نے سنسکرت کی ایک نظم بھی لکھی: 'چراغ کی روشنی کو سلام جو اچھائی، صحت اور خوشحالی لاتی ہے اور نقصان دہ احساسات کو ختم کرتی ہے۔ چراغ کی روشنی کو سلام۔'
مودی کے علاوہ حکمران جماعت بی جے پی کے بیشتر وزیروں اور دیگر سیاستدانوں نے بھی اپنے گھروں پر دیے جلائے۔
واضح رہے کہ جمعے کو ساڑھے نو بجے صبح ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مودی نے ملک و قوم سے خطاب کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ پانچ اپریل بروز اتوار اپنے گھروں کے کسی کونے یا بالکونی میں نو منٹ تک موم بتی، لیمپ، ٹارچ یا موبائل کی فلیش لائٹ جلا کر کھڑے ہوں تاکہ تاریکی سے روشنی کی جانب کے سفر کا انعقاد ہو۔
ان کی اس اپیل کے بعد انڈیا میں سوشل میڈیا پر بیشتر لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ٹوئٹر پر بھی ’ہم دیا نہیں جلائیں گے‘ پہلے نمبر پر ٹرینڈ کرتا رہا۔
تاہم بہت سے شہریوں نے مودی کے اس اقدام کی تعریف بھی کی تھی۔