Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ: روٹ ٹو مکہ پروگرام کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ

کابینہ نے  وزیر داخلہ کو یہ اختیار تفویض کردیا (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب نے (روٹ ٹو مکہ) کے نام سے عمرہ اور حج زائرین کو  امیگریشن، کسٹم، صحت شرائط کی پابندی اور سامان کی نشاندہی پر مشتمل سہولت فراہم کرنے کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ نے منگل کو شاہ سلمان کے زیر صدارت وڈیو اجلاس میں روٹ ٹو مکہ پروگرام میں شامل ممالک کے عمرہ اور حج زائرین کے لیے ماڈل پروگرام کی منظوری دی ہے-
کابینہ نے  وزیر داخلہ کو یہ اختیار تفویض کردیا کہ وہ متعلقہ ممالک کے حکام کے ساتھ روٹ ٹو مکہ پروگرام میں شمولیت کے لیے مذاکرات کرکے اس پر دستخط کردیں-
 مملکت نے سعودی وژن 2030 کے تحت 2017 میں زائرین کواپنے انداز کی نئی سہولت فراہم کرنے کاپروگرام روٹ ٹو مکہ شروع کیا تھا-
اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ عمرہ اور حج زائرین سعودی عرب داخلی مسافروں کے انداز سے پہنچیں اور بین الاقوامی مسافروں سے متعلق امیگریشن، کسٹم، صحت شرائط کی پابندی اور سامان پر علامتیں لگانے کی جو کارروائی مملکت میں ہونی چاہیے وہ زائرین کے اپنے وطن میں مکمل کرلی جاتی ہیں-

عمرہ اور حج زائرین کے لیے ماڈل پروگرام کی منظوری دی  گئی ہے-(فوٹوسوشل میڈیا)

اس پروگرام سے 2017 اور 2018 میں ملائیشیا و انڈونیشیا کے عازمین نے فائدہ اٹھایا جبکہ  2019 میں پاکستان، بنگلہ دیش اور تیونس کو بھی اس میں شامل کرلیاگیا-
سعودی کابینہ نے 21 اپریل کے اجلاس میں حکومت پاکستان کے ساتھ تجدد پذیر توانائی کے منصوبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے، آئل ریفائنری و پٹروکیمیکل منصوبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لینے اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری دی تھی-
سعودی کابینہ نے ایٹمی سلامتی کے لیے امریکہ کے ایٹمی کنٹرولر ادارے کے ساتھ مفاہمتی یادداشت سکیم بھی منظور کرلی-

شیئر: