امریکہ میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 3 ہزار 176 افراد ہلاک ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کے ایوان نمائندگان نے جمعے کو تقریباً 500 کروڑ ڈالر کے معاشی پیکج کی منظوری دے دی ہے جبکہ دوسری جانب یورپی رہنما معاشی پیکج پر اپنے اقدامات کے حوالے سے منقسم نظر آئے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن اور بحرانی کیفیت سے دنیا کی معیشت زبوں حالی کا شکار ہو چکی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے آدھی دنیا میں آمد و رفت بند ہو کر رہ گئی ہے اور اس بات پر بحث جاری ہے کہ لاک ڈاؤن کو بڑھایا جائے یا نہیں تاہم جنوبی افریقہ سے ویت نام تک اور امریکی ریاستوں نے بھی زندگی کے معمولات کو بحال کرنے کے لیے کئی اقداات اٹھائے ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کے اجلاس میں ارکان ماسک پہن کر شریک ہوئے اور ایسا اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا، ارکان نے گروپس کی صورت میں رائے شماری میں حصہ لیا اور کثرت رائے سے 483 ارب ڈالر کے معاشی پیکج کی منظوری دے دی۔
یہ رقم ان چھوٹے کاروباروں کو دی جائے گی جو دیوالیہ پن کے قریب پہنچ چکے ہیں اور ہسپتالوں کو بھی فراہم کی جائے گی جہاں مریضوں کا بہت زیادہ دباؤ ہے۔ یہ مارچ میں اعلان کیے گئے 2 اعشاریہ 2 ٹریلین پیکج کے علاوہ ہوگا۔
امریکی ایوان نے اس پیکچ کی منظوری 44 لاکھ افراد کی جانب سے بے روزگار ہونے کے دعوے کے بعد کیا ہے جس میں انہوں نے حکومت سے مدد کی درخواست کی تھی۔ اس طرح کورونا وائرس کے بعد امریکہ میں بے روزگار ہونے والے افراد کی تعداد 2 کروڑ 64 لاکھ ہو گئی ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی امریکی معیشت کورونا وائرس کی وبا سے شدید متاثر ہوئی ہے اور ملک میں اب تک 50 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جو دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ہیں۔
امریہ میں گذشتہ 24 گھنٹے کورونا کے حوالے سے بدترین تھے جن مین 3 ہزار 176 افراد ہلاک ہوئے۔
ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کا کہنا ہے کہ 'نیا معاشی پیکج امریکہ بھر کی چھوٹی فیملیوں اور چھوٹے کاروباروں کو تحفظ دے گا۔'
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ 'وہ فوری طور پر اس بل پر دستخط کر دیں گے۔' یہ بل پہلے ہی سینیٹ سے منظور ہو چکا ہے جہاں ری پبلکن پارٹی اکثریت میں ہے۔
دوسری جانب یورپ میں ایک لاکھ 10 ہزار اموات ہو چکی ہیں۔ یورپی رہنما معاشی پیکج کے حوالے سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایک اجلاس میں شریک ہوئے تاہم کسی نتیجے پر نہ پہنچ پائے۔ یورپی یونین کا ممکنہ معاشی پیکج ایک ٹریلین یورو تک کا ہو سکتا ہے۔
اے ایف پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ' 27 ممالک کے بلاک نے یورپی کمیشن سے کہا ہے کہ 6 مئی تک ریسکیو پلان ترتیب دے دیا جائے۔'
یورپی رہنماؤں کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے یورپ کے مرکزی بینک کی سربراہ کرسچئن لیگارڈے نے خبردار کیا کہ 'اگر اس معاشی پیکج کو جلد منظور نہ کیا گیا تو بہت تاخیر ہو جائے گی اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے رواں برس جی ڈی پی 15 فیصد تک محدود ہو جائے گی۔'