ویڈیو چیٹ سروس استعمال کرنے کے لیے فیس بک اکاؤنٹ ہونا لازمی نہیں۔ فوٹو اے ایف پی
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے ’زوم‘ کے مقابلے کی ایک نئی ویڈیو چیٹ سروس متعارف کروائی ہے جس کے ذریعے 50 صارفین سے بیک وقت بات ہو سکے گی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نئی چیٹ سروس فیس بک میسنجر کے ذریعے استعمال کی جا سکے گی اور ویڈیو کال میں وہ انٹرنیٹ صارفین بھی شامل ہو سکیں گے جن کا فیس بک پر اکاؤنٹ نہیں ہے۔
’میسنجر رومز‘ کے نام سے شروع کی گئی اس نئی سروس کے ذریعے کسی بھی موقع پر اپنے دوستوں اور فیملی ممبران سے رابطہ کیا جا سکے گا۔
فیس بک کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے اے ایف پی کو نئی چیٹ سروس کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ایپ کمپیوٹر یا فون پر کھلی رہے گی اور جن لوگوں سے عموماً بات چیت نہیں ہوتی، ان سے بھی رابطے میں آیا جا سکے گا۔
’ویکینڈ پہ اگر میں صوفے پر وقت گزار رہا ہوں تو میں اپنے تمام دوستوں کو چیٹ روم کے ذریعے اپنے ساتھ وقت گزارنے کی دعوت دے سکتا ہوں۔‘
مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں دنیا میں رابطوں کی کمی کو شدت سے محسوس کیا جا رہا ہے، اور ایسے میں یہ سروس رابطے بحال کرنے میں آسانی پیدا کرے گی۔
ویڈیو چیٹ روم میں شامل ہونے کے لیے فیس بک اکاؤنٹ ہونا ضروری نہیں اور نہ ہی میسنجر ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت ہوگی۔
مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ ویڈیو چیٹ کی دعوت کا ایک لنک موصول ہوگا جس کے ذریعے میسنجر روم میں داخل ہو سکیں گے۔ ایپ نہ ہونے کی صورت میں یہ لنک خودبخود براؤزر میں کھل جائے گا جس کے ذریعے آپ دیگر صارفین کے ساتھ چیٹ روم میں شامل ہوجائیں گے۔ ان چیٹ رومز میں صرف دعوت موصول ہونے والوں کو ہی داخلے کی اجازت ہوگی۔
کورونا وائرس کے بعد لاک ڈاؤن کے دوران فیس بک نے ویڈیو چیٹ سروس متعارف کروائی ہے جس وقت سماجی رابطوں کی ایپلیکیشن ’زوم‘ کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ زوم کا مقصد ویڈیو لنک کے ذریعے کی جانے والی دفتری یا کاروباری میٹنگز منعقد کرنے میں مزید سہولت مہیا کرنا تھا۔
فیس بک کی نئی سروس کے تحت صارفین چیٹ رومز بنا سکیں گے اور اس میں اپنی مرضی کے لوگوں کو شامل ہونے کی دعوت دے سکیں گے۔ صارفین اپنے چیٹ روم کے بیک گراؤنڈ کا خود انتخاب کر سکیں گے، اور چیٹ کے دوران ایموجیز اور صورتوں کو تبدیل کرنے والے فیچرز کا بھی استعمال کیا جا سکے گا۔
آئندہ ہفتوں میں یہ نئی سروس فیس بک کے دنیا بھر میں موجود تمام 2 ارب 50 کروڑ صارفین کو دستیاب ہوگی۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں