اہل مصر نے رمضان کی آمد کاجشن مختلف انداز سے منایا.(فوٹو سوشل میڈیا)
مصر کے علاقے اسکندریہ میں ماہ رمضان کی آمد پر جلوس نکالنے کے بعد اور اس کی وڈیو وائرل ہونے پر منتظمین کو حراست میں لے لیا گیا.
اہل مصر رمضان کے پہلے دن ماہ مبارک کی آمد کا باقاعدہ جشن منا تے ہیں. رات کےکرفیو کے باوجود اسکندریہ شہر کے باشندے خانہ کعبہ کا ماڈل اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے.
المرصد ویب سائٹ کے مطابق اہل مصر نے رمضان کی آمد کاجشن مختلف انداز سے منایا.
کورونا وائرس کے باعث اختیار کی جانے و الی احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کرنے ہوئےہزاروں کی تعداد میں اسکندریہ کے باشندے خانہ کعبہ کا ماڈل لے کر گھومتے رہے -یہ مصر میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا-
جلوس کے شرکا رمضان کے خیر مقدمی نعروں کےعلاوہ یہ بھی کہہ رہے تھے کہ’ یہاں کورونا نہیں ہے‘-شرکا نے کورونا وائرس کی موجودگی پر شک وشبے کا اظہار کیا.
سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل ہونے پر صارفین نے اپنےغصے کا اظہار کرنے کے لیےاسکندریہ ہیش ٹیگ کا استعمال کیا ہے.
ایک صارف نے لکھا ’ اگرچہ میں اس مارچ کا مقصد نہیں سمجھ سکا لیکن خانہ کعبہ کے ماڈل کو اس جشن سے کیسے منسلک کیا جا سکتا ہے؟-لوگ جشن منا رہے ہیں اور کورونا وائرس کی سنگینی کوکم سمجھ رہے‘.
ایک اور صارف نے لکھا ’میں بھی آپ سب کی طرح بیدار ہوا اور لوگوں کو اسکندریہ میں عمرہ کرتے دیکھا‘.
یاد رہے کہ اس سے قبل اسکندریہ میں مارچ میں لوگ اس کے باوجود کہ کورونا ہجوم میں تیزی سے پھیلتا ہے ملک میں وائرس کے پھیلائوکے خلاف سڑکوں پر نکل آئے تھے-اس کی وڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی.
واضح رہے کہ مصر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد چار ہزار سے زیادہ ہے اور اب تک 294 اموات ہوچکی ہیں.
مصری حکومت نے رمضان کے دوران رات نو سے صبح چھ بجے تک کرفیو لگا رکھا ہے.