مسجد الحرام میں احتیاطی تدابیر کے تحت تراویح
کورونا وائرس سے مملکت میں کرفیو اور لاک ڈاون نافذ ہے.(سبق)
حرم مکی میں سماجی فاصلے کے اصول کو مدنظررکھتے ہوئے تیسرے روزے کی تراویح ادا کی گئی.
واضح رہے کورونا وائرس کی وجہ سے مملکت میں کرفیو اور لاک ڈاون نافذ ہے. مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے بعض علاقوں کو مکمل طور پرسیل بھی کیا گیا ہے جہاں رہنے والے لاک ڈاون کے اوقات میں اپنے علاقوں سے باہر نہیں جاسکتے جبکہ دوسرے علاقوں سے بھی لوگ ان علاقوں میں نہیں آسکتے.
موجودہ حالات کے تحت کورونا وائرس سے بچاو کے لیے سماجی رابطوں کو ختم کرنے اور ایک دوسرے سے دوری کے اصول پرسختی سے عمل کیاجارہا ہے.
حرم مکی. اور مسجد نبوی میں محدود پیمانے پر رمضان المبارک میں تراویح کی نماز ادا کرنے کی مشروط اجازت ہے.
نماز تراویح میں حرم مکی اور مسجد نبوی میں کام کرنے والا عملہ ہی شریک ہوتا ہے تاہم نماز کے دوران فاصلے کے اصول پر بھی سختی سے عمل کیاجارہا ہے . صف بندی اس طرح کی گئی ہے کہ ایک نمازی دوسرے سے قدرے دوری پر کھڑا ہوگا تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکا جاسکے۔
یاد رہے مملکت میں مساجد میں نماز باجماعت پر پابندی عائد کی گئی ہے جس کے تحت مملکت کی تمام مساجد میں موذن اذان میں ’گھروں میں نماز ادا کریں ‘ کے الفاظ کا اضافہ کرتے ہیں.
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کےلیے سماجی فاصلوں کے اصول پر سختی سے عمل کرنا لازمی ہے تاکہ کووڈ 19 کے وائرس سے جلد ازجلد چھٹکارا حاصل کیاجاسکے.