سعودی عرب کی جانب سے وزیر صحت ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ اور چین کی جانب سے سعودی عرب میں متعین چینی سفیر چینگ وینگ نے دستخط کیے.
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ٹھیکے کے بموجب چین کورونا ٹیسٹ کے 500 چینی ماہر اور ٹیکنیشن 6 بڑی ریجنل لیباریٹریاں اور تمام طبی سازوسامان مہیا کرے گا.
چینی ماہرین کو مملکت کے تمام علاقوں میں تعینات کیا جائے گا . چین سے آنے والی لیباریٹریاں سعودی عرب کے ہر صوبے کو فراہم کی جائیں گی.
چین سعودی عرب کو ایک موبائل لیباریٹری بھی فراہم کرے گا. جس سے روزانہ 10 ہزار ٹیسٹ کیے جاسکیں گے. چین سعودیوں کو لیباریٹریوں میں کام کرنے اور کورونا ٹیسٹ کی ٹریننگ دے گا.
چینی ماہرین وہ فیلڈ ٹیسٹ اور یومیہ ٹیسٹ سمیت تمام امور کی ٹریننگ دیں گے.
کورونا وائرس کے حوالے سے پوری دنیا کا سب سے بڑا معاہدہ ہے.(فوٹو ایس پی اے)
چین 8 مہینے تک لیباریٹریوں اور مشینوں کے موثر ہونے کی گارنٹی دے گا. چین کو دیے گئے ٹھیکے کے تحت سعودی عرب میں کورونا کے متعدد نمونوں کے جینیاتی نظام کا تجزیہ بھی چین کے ذمہ ہوگا.
علاوہ ازیں مملکت میں دس لاکھ نمونے لے کر مزاحمتی نقشے کا تجزیہ بھی کیا جائے گا تاکہ کورونا کی وبا کے انسداد کے عمل کو منظم بنانے میں ریاستی سکیمیں موثر ثابت ہوسکیں.
سعودی عرب اور چین کے درمیان طے پانے والا معاہدہ نئے کورونا وائرس کے حوالے سے پوری دنیا کا سب سے بڑا معاہدہ ہے.
سعودی ٹیسٹنگ کمپنی امریکہ، سوئٹزر لینڈ اور کوریا کی متعدد کمپنیوں سے متعدد ٹیسٹنگ سسٹم خرید چکی ہے. سعودی عرب کا ہدف 14.22 ملین ٹیسٹ کا ہے. جس کی بدولت سعودی عرب کی چالیس فیصد آبادی کا کورونا ٹیسٹ ہوجائے گا.