Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ میں بچوں میں کورونا وائرس جیسی بیماری کا انکشاف

بیمار ہونے والے اکثر بچوں کی عمریں 5 برس سے کم ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ کے وزیر صحت میٹ ہینکاک نے برطانیہ میں بچوں میں  کورنا وائرس جیسی بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ’تاہم اس حوالے سے ہمیں مزید ریسرچ کی ضرورت ہے۔'
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برطانوی حکومت کے زیرانتظام چلنے والی نیشنل ہیلتھ سروس نے ہفتے کے آخر میں ایک الرٹ میں بتایا تھا کہ چند بچوں میں غیر روایتی علامات ظاہر ہوئی ہیں جن میں دل کے گرد سوجن اور پیٹ میں درد جیسی علامات شامل ہیں۔
ہیلتھ سروس جرنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 'ان بچوں کو انتہائی نگہداشت میں داخل کرنے کی ضرورت ہے۔'

 

برطانیہ کے وزیر صحت میٹ ہینکاک نے منگل کے روز ریڈیو ایل بی سی کو بتایا کہ 'وہ بعض بچوں میں اس طرح کی ابتدائی علامات سے متعلق فکرمند ہیں، یہ بچوں میں خودکار مدافعتی ردعمل کا اثر ہے جو بڑی بیماری کا سب بن سکتی ہے۔'
'یہ ایک نئی بیماری ہے جو کہ ہمارے خیال میں کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔'
ہینکاک کا کہنا ہے کہ 'اس بیماری کے حامل کچھ بچوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ باقیوں میں نہیں ہوئی۔'
'ہم اس حوالے سے بہت زیادہ ریسرچ کر رہے ہیں، میں اس بات پر زور دے کر کہوں گا کہ یہ بہت کم ہے اور کیسز کی تعداد بھی زیادہ نہیں ہے۔'
گارڈین اخبار کا کہنا کہ 'اس قسم کے کم و بیش 12 کیسز سامنے آئے ہیں۔'
ڈیلی میل کے مطابق 'حکام نے یہ بتانے سے انکار کر دیا ہے کہ اس بیماری سے اب تک کتنے بچے متاثر ہو چکے ہیں تاہم رپورٹس کے مطابق کم سے کم ایک درجن بچے سخت بیمار ہیں۔'

نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق چند بچوں میں غیر روایتی علامات ظاہر ہوئی ہیں (فوٹو: روئٹرز)

ایک بچے کے پھیپھڑے اور دل ناکارہ ہونا شروع ہو گیا جسے لائف سپورٹ سسٹم کی ضرورت ہے۔ ان بچوں میں سے اکثر کی عمر پانچ برس سے کم ہے۔  
اے ایف پی کے مطابق نیشنل ہیلتھ سروس کے نیشنل میڈیکل ڈائریکٹر نے پیر کے روز کہا کہ 'یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ نئی بیماری کا کورونا وائرس سے تعلق ہے تاہم اس معاملے کا فوری طور پر جائزہ لیا جا رہا ہے۔'
برطانیہ کے چیف میڈیکل آفیسر کرس وِٹی کا کہنا ہے کہ ' ایسا مکمل طور پر نظر آتا ہے کہ اس بیماری کا تعلق کورونا وائرس سے ہے۔'
کورونا سے بچوں کی اموات ہوئی ہیں لیکن سنگین پیچیدگیاں بہت کم تھیں۔

برطانوی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ بیماری پر زیادہ ریسرچ کی ضرورت ہے (فوٹو: روئٹرز)

رائل کالج آف پیڈیاٹرکس اور چائلڈ ہیلتھ کے صدر رسل وِنر کا کہنا ہے کہ 'دنیا بھر سے اس بات کا ثبوت ملتا ہے کہ آبادی میں کورونا وائرس سے سب سے کم متاثر ہونے والا طبقہ بچوں کا ہے۔'
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'نئی بیماری شاید اس طرح سے سامنے آئے جس سے ہم چونک جائیں، اور اس سلسلے میں معالجین کو کسی بھی طرح کے ظاہر ہوتے ایسے شواہد سے باخبر رہنا ہوگا جس سے مریض کورونا وائرس کے لیے مزید آسان ہدف بن سکتا ہو۔'

شیئر: