Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ میں تین ہفتے کے لیے سخت اقدامات

برطانوی وزیراعظم نے عوام کو گھر پر رہنے کی ہدایت کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ نے تین ہفتوں کے لیے دکانیں اور دو سے زائد افراد کے مجمعے پر پابندی لگاتے ہوئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کی شام کو ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ تمام 'غیر ضروری دکانیں، بند رہیں گی۔ انہوں نے ملک میں کورونا وائرس کو لڑنے کے اقدامات کا بتاتے ہوئے عوام کو گھروں پر رہنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ 'میں برطانوی عوام کو ایک معمولی سی ہدایت کر رہا ہوں، آپ کو گھر پر رہنا چاہیے، سب سے اہم عمل جو ہم کر سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم اس بیماری کو گھروں میں پھیلنے سے روکیں۔'
بورس جانسن کا یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت کی جانب سے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے سماجی دوری کے احکامات پر عمل کو نظر انداز کیا جا رہا تھا۔
ملک بھر میں لوگوں کو چھٹی والے دن پارکوں اور دیگر تفریحی مقامات پر دیکھا جا سکتا تھا، جس کے باعث سخت اقدامات کی ضرورت پڑی۔
نئے اقدامات کے تحت برطانوی وزیراعظم نے کہا ہے کہ اشیائے ضرورت خریدنے کے لیے، ورزش کرنے، طبی ضروریات اور دفتر آنے جانے کے لیے باہر نکلے کی اجازت ہے۔
حکومتی اعلان میں واضح کیا گیا ہے کہ کپڑوں، الیکٹرونکس کی دکانیں، لائبریریز، عبادت گاہیں بند رہیں گی۔ شادی اور پیدائش کی تقریبات پر بھی پابندی ہو گی لیکن تدفین پر نہیں۔

لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو ورزش کے لیے نکلنے کی اجارت ہو گی (فوٹو: اے ایف پی)

پارکس کھلے رہیں گے لیکن بورس جانسن کا کہنا تھا کہ 'اگر آپ نے قواعد کی پاسداری نہ کی تو پولیس کے پاس ان پر زبردستی عمل کروانے کا اختیار ہوگا، جس میں جرمانہ شامل ہوگا۔'

شیئر: