Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا: تحریک انصاف کے رہنما زیادہ متاثر

عمران اسماعیل اور اسد قیصر کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد آئسولیشن میں ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ مختلف ممالک کے اہم سیاسی رہنما، شخصیات، کاروباری افراد، کھلاڑی اور فلمی صنعت سے وابستہ افراد کورونا کا شکار ہو رہے ہیں۔
پاکستان میں بھی کئی اہم سیاسی، سماجی اور انتظامی شخصیات کورونا وائرس کا شکار ہوئی ہیں۔
اب تک کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے تو سیاسی منظر نامے پر کورونا وائرس کا شکار ہونے والی زیادہ تر اہم شخصیات کا تعلق حکمران جماعت تحریک انصاف سے ہے جبکہ اس وائرس سے متاثر ہونے والوں میں دوسری بڑی تعداد پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی ہے۔
آئینی طور پر پاکستان میں چوتھا بڑا عہدہ سپیکر قومی اسمبلی کا ہے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر، ان کا ایک بیٹا اور بیٹی کورونا کا شکار ہو کر سیلف آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔
تحریک انصاف ہی سے تعلق رکھنے والے صوبہ سندھ کے گورنر عمران اسماعیل میں بھی کورونا کی تشخیص ہو چکی ہے۔
تحریک انصاف ہی کے وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر کامران بنگش بھی کورونا سے متاثر ہونے والوں میں شامل ہیں جبکہ اسی صوبے سے رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔
معروف گلوکار سلمان احمد کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا جس کے بعد وہ آئسولیشن میں چلے گئے تھے اور اب وہ صحت یاب ہو چکے ہیں۔ سلمان احمد کا تعلق بھی تحریک انصاف سے ہے اور ان کا شمار وزیراعظم عمران خان کے دوستوں میں ہوتا ہے۔

معروف گلوکار سلمان احمد کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا (فوٹو: سوشل میڈیا)

سندھ کے صوبائی وزیر تعلیم سینیٹر سعید غنی کورونا کا شکار ہونے والی پاکستان کی پہلی سیاسی شخصیت تھے، تاہم اب وہ صحت یاب ہو کر اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔ پی پی پی کے سابق رکن قومی اسمبلی سید جاوید علی شاہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے تاہم ان کی رپورٹ بھی اب منفی آچکی ہے۔ پیپلز پارٹی کے تھرپارکر سے اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی رانا ہمیر سنگھ بھی کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔
رانا ہمیر سنگھ نے کورونا وائرس کا شکار ہونے والے جماعت اسلامی کے لیاری سے رکن صوبائی اسمبلی سید عبدالرشید کے ہمراہ تھرپارکر میں امدادی سامان تقسیم کیا تھا۔
سید عبدالرشید کی والدہ، اہلیہ، بہن اور بچوں سمیت خاندان کے آٹھ افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ یہ پاکستان کا پہلا سیاسی خاندان تھا جس کے تمام افراد کورونا سے متاثر ہوئے۔

سعید غنی صحت یاب ہو کر خدمات سرانجام دے رہے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)

سابق فاٹا سے تعلق رکھنے والی دو سیاسی شخصیات میں بھی کورونا کی تشخیص ہو چکی ہے۔ ان میں ایم ایم اے کے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور سینیٹر مرزا محمد آفریدی شامل ہیں۔
پاکستان میں جس شخصیت میں کورونا کی تشخیص نے سب سے زیادہ تشویش پیدا کی وہ ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی ہیں۔ فیصل ایدھی میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے تین دن بعد کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔ اسی وجہ سے وزیراعظم کو بھی کورونا کا ٹیسٹ کروانا پڑا، تاہم ان کا ٹیسٹ منفی آیا۔ فیصل ایدھی کا دوسرا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔
 پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ طبقوں میں سے ایک بیوروکریسی یعنی سرکاری افسران ہیں۔ کئی ایک وزارتوں میں افسران اور ان کے ماتحت عملے میں کورونا کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے پالیسی کے تحت ان افسران کے نام خفیہ رکھے گئے ہیں۔

فیصل ایدھی میں کورونا کی تشخیص کے بعد وزیراعظم نے بھی ٹیسٹ کرایا تھا (فوٹو: پی ایم آفس)

بلوچستان میں کورونا کا شکار ہونے والوں میں بھی بیوروکریسی کے اہم افراد شامل ہیں۔ ان میں ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ثاقب کاکڑ، اسسٹنٹ کمشنر دشت ثنا ماہ جبین، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ فاطمہ جناح ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر نور اللہ ماہ جبین اور کوئٹہ کے معروف سماجی کارکن ضیا خان کے نام آتے ہیں۔
پاکستان میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں میں ڈاکٹروں اور عام افراد کے علاوہ بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفیٰ ترین بھی شامل ہیں۔ ان کے خاندان کے بارہ افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے مولانا عبدالعزیز کی موت بھی کورونا وائرس سے ہوئی ہے۔

 ایم پی اے عبدالرشید اور ان کے گھر کے 8 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

ممتاز صنعت کار مہتاب چاؤلہ کی وفات بھی کورونا وائرس سے ہوئی ہے۔ پاکستان کے سابق فرسٹ کلاس کرکٹر ظفر سرفراز کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ظفر سرفراز پاکستان میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے پہلے کرکٹر ہیں۔ 
چار مرتبہ برٹش اوپن سکواش کے مقابلے جیتنے والے پاکستان کے سابق کھلاڑی اعظم خان بھی کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کر چکے ہیں۔ ان کی عمر 95 برس تھی۔

شیئر: