کورونا کی وبا نہ صرف موجودہ انسانی نسل کے لیے خطرہ ہے بلکہ آنے والی نسل بھی اس وبا کی زد میں آ گئی ہے۔
پاکستان بھر میں حاملہ خواتین کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ نہ صرف گائنی کے متعدد پرائیویٹ کلینکس بند ہو چکے ہیں بلکہ اسلام آباد کے پمز، اور پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال سمیت متعدد سرکاری ہسپتالوں کے زچہ بچہ وارڈز بھی ڈاکٹروں میں کورونا کی تشخیص کے بعد بند کر دیے گئے ہیں۔
ایسے میں نہ صرف نومولود بچوں بلکہ ان کی ماؤں کی زندگیاں بھی خطرے سے دوچار ہو گئی ہیں۔ اسی طرح متعدد سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں کے آوٹ پیشنٹس ڈیپارٹمنٹ (او پی ڈیز) بند ہونے کے باعث حاملہ خواتین روٹین کا چیک اپ بھی نہیں کروا پا رہیں جبکہ کئی سرکاری ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے وارڈز اور زچگی وارڈز قریب ہونے کے باعث بھی حاملہ خواتین کورونا وائرس کی بیماری لگنے کے خدشے کا شکار ہیں۔
مزید پڑھیں
-
کورونا: لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا گائنی یونٹ بندNode ID: 476661
-
کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 500 سے زائدNode ID: 476761
-
ملک بھر کی مارکیٹوں میں رش، یہ کیسا لاک ڈاؤن ہے؟Node ID: 476776