Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیونس میں کرفیو اٹھانے کا اعلان

مساجد اور قہوہ خانے بھی کھولے جا رہے ہیں.(فوٹو سوشل میڈیا)
تیونس نے کرفیو اٹھانے اور نئے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے.
تیونس پہلا عرب ملک ہے جہاں کورونا کرفیو اٹھایا جارہا ہے، مساجد اور قہوہ خانے کھولے جا رہے ہیں.
المرصد ویب سائٹ کے مطابق تیونس کی حکومت نے جمعے کو کہا ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور عوام کو اس سے بچانے کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں. قرنطینہ اقدامات بتدریج ختم کردیے جائیں گے.
تیونس نے 4 جون سے مساجد، تمام عبادت گاہیں، قہوہ خانے، ریستوران اور ہوٹل کھولنے کا فیصلہ کیا ہے.
تیونس کی حکومت کے ترجمان نے جمعے کو پریس کانفرنس میں یہ عندیہ بھی دیا ہے کہ اگر کورونا وائرس ملک میں دوبارہ پھیلنے لگا تو حفاظتی اقدامات دوبارہ بحال کردیے جائیں گے اور کرفیو اٹھانے کا فیصلہ واپس لے لیاجائے گا.
 ترجمان نے مزید کہا کہ  شروع میں ہوٹل اور ریستورانوں کو 50 فیصد تک سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت ہوگی. پورے ملک میں صحت پروگرام کو حتمی شکل دی جارہی ہے. جلد ہی سیاحتی اداروں میں کورونا سے بچاؤ کے لیے انتظامات کی تفصیلات جاری ہوں گی.

سماجی دوری اور ماسک کی پابندی برقرار رہے گی.(فوٹو سوشل میڈیا)

حکومت تیونس نے بتایا ہے کہ پروگرام کے مطابق 14 جون کو پورے ملک میں تمام قرنطینہ انتظامات ختم کردیے جائیں گےالبتہ صفائی، سماجی دوری اور ماسک کی پابندی برقرار رہے گی.
یونیورسٹیاں 8 جون سے  کھل رہی ہیں. طلبہ معمول کے مطابق امتحانات دیں گے. طلبہ کے لیے ٹرانسپورٹ 4 جون سے بحال کردی جائے گی البتہ ملک کے مختلف صوبوں کے درمیان آمد ورفت پر پابندی جاری رہے گی.

شیئر: