پاکستان واپس جانے کے لیے کس طریقہ کار پر عمل کرنا چاہیے؟
پاکستان واپس جانے کے لیے کس طریقہ کار پر عمل کرنا چاہیے؟
اتوار 24 مئی 2020 1:09
خالد خورشید -اردو نیوز، جدہ
پروازوں کی تعداد اور مقامات کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جاتا ہے(فوٹو اردونیوز)
کورونا وائرس سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی احتیاطی تدابیر کے تحت کئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں. پاکستانی سفارتخانے اور قونصلیٹ نےعارضی طور پر قونصلر خدمات معطل کر رکھی ہیں.
سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے اردونیوز کے توسط سے اپنے مسائل بیان کیے جو وہ سفارتخانے اور قونصلیٹ تک پہنچانا چاہتے ہیں.
قارئین کی طرف سے موصول ہونے والے سوالات اردو نیوز نے جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید کو ارسال کیے اور جوابات کے لیے ان کے ساتھ سیشن رکھا.
سوال: پاکستان جانے والی پروازیں کا شیڈول کیسے معلوم کر سکتے ہیں؟
جواب: پاکستان نے 21 مارچ 2020 سے بین الاقوامی پروازوں کا عمل معطل کردیا ہے۔ پاکستان ایئر لائنز کے ساتھ ساتھ منظور شدہ بین الاقوامی پروازوں کو بیرون ملک سے پھنسے ہوئے پاکستانی مسافروں کو واپس لانے کی اجازت دی جارہی ہے. نوٹ کریں کہ ان پروازوں کی تعداد اور مقامات کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جاتا ہے اور منظور شدہ پروازوں کا نظام الاوقات اس ویب سائٹ پر دیکھا جاسکتا ہے.
یہ بھی نوٹ کریں کہ یہ پروازیں بدلتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے تبدیل کی جاسکتی ہیں.
سوال: کیا پاکستان سے دیگر ممالک کے لیےمسافر پروازیں چل رہی ہیں؟
جواب: پاکستان نے 21 مارچ 2020 کے بعد سے بین الاقوامی پروازیں معطل کردی ہیں تاہم پاکستانی اور دیگر ایئر لائنز کو مختلف ممالک کے شہریوں کو خصوصی پروازوں کے ذریعے پاکستان سے لے جانے کی اجازت دی جارہی ہے.
سوال: کیا بین الاقوامی نجی پروازیں بھی چل رہی ہیں؟
جواب: محدود بین الاقوامی نجی پروازوں کو فی الحال خصوصی اجازت دی جارہی ہے. مسافروں کی تعداد، آنے کی تاریخ اور وقت کا تعین سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ذریعہ کیا جارہا ہے نہ کہ فلائٹس آپریٹر کے ذریعہ۔ مزید معلومات کے لئے براہ کرم سی اے اے سے رابطہ کریں.
بیرون ملک بین الاقوامی نجی پروازوں میں آنے والے مسافروں کو اسی ٹیسٹنگ اور طریقہ کار سے گزارا جارہا ہے جس سے دیگر بیرون ملک بین الاقوامی پروازوں کے مسافر گزرتے ہیں.
سوال: کیا اندرون ملک پی آئی اے اور نجی پروازیں چل رہی ہیں؟
جواب: اندرون ملک مسافرپروازیں 21 مارچ 2020 سے معطل کردی گئی تھیں. صرف اسلام آباد، گلگت اسلام آباد اور اسلام آباد،اسکردو اسلام آباد کے درمیان محدود پروازیں چل رہی تھیں.حکومت پاکستان نے 16 مئی 2020 سے ڈومیسٹک پروازوں کا آغاز کر دیا ہے. پروازیں بڑے شہروں کے درمیان محدود تعداد میں چلیں گی. تمام پروازوں کے شیڈول تبدیل کیے جا سکتے ہیں.
خصوصی اجازت کے ذریعے صرف محدود اندرون ملک نجی پروازوں کو اجازت دی گئی ہے. مسافروں پر بالائی حد، آنے کی تاریخ اور وقت سول ایوی ایشن اتھارٹی طے کرتی ہے نہ کہ فلائٹس آپریٹر۔ مزید معلومات کے لیے سی اے اے سے رابطہ کیا جا سکتا ہے.
سوال۔ میں پاکستان واپس جانا چاہتا ہوں، مجھے کس طریقہ کار پر عمل کرنا چاہئے؟
جواب: اگر آپ پاکستان سے باہر پھنسے ہوئے ہیں تو اپنے میزبان ملک میں پاکستانی سفارت خانے یا قونصلیٹ سے رابطہ کریں تاکہ ایک پھنسے ہوئے مسافر کی حیثیت سے اندراج ہوسکے. بیرون ملک سفارتخانے یا قونصلیٹ خصوصی پروازوں کے ذریعے شفاف معیار کے مطابق پھنسے ہوئے مسافروں کو پاکستان پہنچانے کے ذمہ دار ہیں.
اس کے علاوہ محدود تعداد میں کمرشل پروازوں کی بھی اجازت ہے. کمرشل پروازوں کے لئے ٹکٹ متعلقہ ایئر لائن سے معمول کے مسافر کے طور پر بک کرائے جاسکتے ہیں.
سوال: میرے رہائشی ملک سے پاکستان کے لیے کوئی براہ راست پرواز نہیں ہے۔ میں پاکستان کیسے لوٹ سکتا ہوں؟
جواب: پاکستانی پروازوں کے علاوہ محدود غیر ملکی پروازوں کو بھی پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کی اجازت ہے. ایسی پروازوں کی تفصیلات ویب سائٹ سے مل سکتی ہیں.
کچھ پروازوں پر ’اوپن‘ کا نشان لگایا جاتا ہے اور ان میں نشستیں بک کی جاسکتی ہیں اور مسافر رابطہ پروازوں کے ذریعے وطن آسکتے ہیں جیسا کہ اس وقت قطر ایئر ویز کی پروازیں پاکستان آرہی ہیں.