انڈیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے 20 افراد ہلاک
حکام کے مطابق ریسکیو اہلکاروں نے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)
انڈیا کی شمال مشرقی ریاستوں میں مسلسل تین دن تک ہونے والی پری مون سون بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ سے 10 بچوں سمیت ایک ہی گاؤں کے 20 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیر جنگلات پریمل سوکلابیدیا کا کہنا ہے کہ جنوبی آسام ریاست کی باراک وادی میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی مکان تباہ ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق ریسکیو اہلکاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں ملبے سے مزید لاشیں مل سکتی ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
انڈیا کی شمال مشرقی ریاستوں میں سیلاب ہر سال ہی آتے ہیں مگر مون سون کا سیزن عام طور پر جولائی اور ستمبر کے وسط میں شروع ہوتا ہے۔
خطے کا پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں موسلا دھار بارش کے بعد لینڈسلائیڈنگ کا خطرہ رہتا ہے۔
یہ ریاست پہلے ہی متعدد اضلاع میں سیلاب سے نبردآزما ہے اور اب تک کم از کم نو افراد ہلاک جبکہ دو لاکھ مکان تباہ ہوچکے ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں 6 ہزار 500 ایکڑ پر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔