گیند کو تھوک سے چمکانے پر پابندی سے فاسٹ بولر کو کھیل میں مشکل ہو سکتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے سابق مایہ ناز کرکٹر انیل کمبلے نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے گیند کو چمکانے کے لیے تھوک لگانے پر پابندی سے ٹیسٹ کرکٹ میں سپن بولنگ کو ایک بار پھر عروج ملے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے کھیل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات کے سلسلے میں آئندہ ہفتے گیند کو تھوک لگانے پر عارضی پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
نئے قواعد کے تحت فاسٹ بولرز کو گیند سوئنگ کرنے میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔ آسٹریلیا کے فاسٹ بولر مچل سٹارک کے مطابق بیٹسمینوں کے حاوی ہونے سے کھیل ’بورنگ‘ ہو سکتا ہے۔
انڈیا کے سابق کپتان اور کھیل کے نئے قواعد بنانے کے لیے قائم آئی سی سی کی کمیٹی کے چیئرمین انیل کمبلے کو توقع ہے کہ پابندی سے ٹیسٹ کرکٹ کے میچ کے نتائج میں سپنرز اہم کردار ادا کر سکیں گے۔
انیل کمبلے کا ایک آن لائن فورم پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’پچ پر گھاس چھوڑ کر یا اسے کھردرا رکھ کر بھی دو سپنرز کے ساتھ کھیلا جا سکتا ہے۔‘
کمبلے نے کہا کہ سپنرز کو ٹیسٹ کرکٹ میں واپس لایا جانا چاہیے کیونکہ ون ڈے یا ٹی20 کرکٹ میں کسی کو بھی گیند یا اس کو چمکانے کی فکر نہیں ہوتی۔
سابق آف سپنر نے کہا کہ ان کو خوشی ہوگی اگر آسٹریلیا اور انگلینڈ کے موسم اور پچوں پر ٹیسٹ میچ میں دو سپنرز گیندیں کرتے دکھائی دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گراؤند سٹاف بھی پچ کو سپنرز کے ساتھ سازگار بنا سکتا ہے۔
کملبے نے کہا کہ کرکٹ میں ایسی پچ ہونا ضروری ہے جہاں گیند اور بیٹ کے درمیان توازن قائم رکھا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سب کرکٹ کھیلنے اور دیکھنے کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں اور گیند کو تھوک لگانے یا پسینے سے چمکانے کے بارے میں زیادہ فکرمند نہیں۔‘
اے ایف پی کے مطابق انڈین کے فاسٹ بولر جسپریت بمرا نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اگر گیند کو تھوک سے چمکانے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے تو اس کا متبادل ہونا چاہیے جبکہ ان کے ساتھی فاسٹ بولر محمد شامی کا کہنا تھا کہ گیند کو پسینے سے چمکانا متبادل نہیں ہے۔