مہنگے داموں ماسک فروخت کرنے پر 825 چالان کیے گئے(فوٹو، ٹویٹر)
سعودی عرب میں وزارت تجارت کی جانب سے میڈیکل سٹورز کو ہدایت کی گئی تھی کہ طبی ماسک کے نرخوں میں اضافہ نہ کیا جائے تاکہ ماسک ہر شخص کی دسترس میں ہو۔
وزارت نے مہنگے داموں ماسک فروخت کرنے والوں کو تنبیہ کی تھی کہ شکایات موصول ہونے پر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزارت تجارت کے ترجمان عبدالرحمن الحسین نے بتایا ہے کہ ماسک مہنگے داموں فروخت کرنے کی 825 شکایات موصول ہوئی ہیں-
وزارت کی تفتیشی ٹیموں نے کورونا وبا کے بحران سے ناجائز فائدہ اٹھانے والے تجارتی مراکز کے مالکان پر جرمانے عائد کیے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق حفاظتی ماسک مہنگے داموں فروخت کرنے کے سب سے زیادہ واقعات ریاض ریجن میں سامنے آئے ہیں جہاں 194 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔
167 کیسز کے حوالے سے مکہ مکرمہ دوسرے نمبر پر ہے جہاں 20 فیصد واقعات ہوئے- مشرقی ریجن 102 خلاف ورزیوں درج کی گئی۔
القصیم چوتھے نمبر پر ہے جہاں 64 واقعات ریکارڈ پر آئے- مدینہ منورہ ریجن 5 ویں نمبر پر ہے جہاں 7 فیصد یعنی 57 خلا ف ورزیاں پکڑی گئیں-
جازان 53 خلاف ورِزیوں کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے- اس کے بعد عسیر، حائل، الجوف، نجران، باحہ، تبوک اور حدود شمالیہ کا نمبر ہے-
الحسین نے بتایا کہ تفتیشی ٹیموں نے مختلف علاقوں میں غیر قانونی طریقے سے ذخیرہ کیے جانے والے 22 ملین حفاظتی ماسک ضبط کر لیے اورصارفین کو مناسب نرخوں پر فروخت کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضروری ادویہ خصوصا حفاظتی ماسک کی فراہمی کو یقینی بنانے، اجارہ داری روکنے اور مہنگے داموں فروخت کرنے سے باز رکھنے کے لیے وزارت تجارت، وزارت صحت، سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ (ایس ایف ڈی اے) ایک دوسرے سے تعاون کررہی ہیں۔