نئے کیسز سنگین تھے جس کی وجہ سے پابندیاں سخت کر دی گئیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے تقریباً ڈھائی ماہ کی پابندی اور لاک ڈاؤن کے بعد گذشتہ ہفتے کرفیو اور لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے مساجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی کی اجازت دی گئی تھی۔
جمعے کو کورونا کے مریضوں میں کی تعداد میں اچانک اضافے سے حالات دوبارہ خراب ہونے کے خدشے کے پیش نظر جدہ میں دوبارہ پابندیاں عائد کرتے ہوئے کرفیو کے اوقات میں اضافہ کر دیا گیا۔
جدہ شہر میں دوبارہ کرفیو کی پابندیوں کے دوران سکیورٹی اہلکار اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں مصروف ہو گئے ہیں۔ وہ شاہراہیں جہاں رات 8 بجے تک گاڑیاں نظر آتی تھیں سہ پہر سے ہی سنسان ہو جاتی ہیں۔ مساجد سے بھی اذان کے بعد موذنوں نے ’گھروں میں نماز اداکریں‘ کے الفاظ کا اضافہ کر دیا ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے ’ نے جدہ شہر کے مختلف علاقوں کی تصویر کشی کی ہے جہاں دوبارہ کرفیو کے اوقات میں اضافہے کے بعد ایک بار پھر سڑکیں اور مارکیٹس سنسان ہو گئی ہیں۔
واضح رہے کہ جمعے کی سہ پہر وزارت داخلہ کی جانب سے جاری احکامات میں کہا گیا تھا کہ وزارت صحت کی جانب سے کرفیو کی پابندیوں میں نرمی کے ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا تھا کہ تمام شہروں میں حالات پر روزانہ کی بنیاد پر نظر رکھی جائے گی۔ اگر ضروری ہوا تو پابندیاں دوبارہ بھی نافذ کی جاسکتی ہیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ لوگوں نے سماجی فاصلے کے اصول پر سختی سے عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے ایک دم کورونا کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
کورونا کے حوالے سے آنے والے نئے کیسز سنگین تھے، نئے آنے والے مریضوں کی حالت کافی نازک تھی جس کی وجہ سے دوبارہ پابندیاں سخت کر دی گئیں۔