انڈیا، چین سرحدی تنازع ’پرامن طریقے سے حل‘ کرنے پر رضامند
انڈیا، چین سرحدی تنازع ’پرامن طریقے سے حل‘ کرنے پر رضامند
اتوار 7 جون 2020 16:27
سکم میں سرحد پر گشت کے دوران انڈین اور چینی فوجیوں کے درمیان جھڑپ میں متعدد فوجی زخمی ہوگئے تھے (فوٹو:اے ایف پی)
انڈیا اور چین نے اس سرحدی تنازع کو 'پُر امن طریقے سے حل کرنے' پر رضامندی ظاہر کی ہے جس نے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھا دی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق عسکری حکام کے درمیان اعلی سطح کی میٹنگ کے بعد اتوار کو انڈین وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'فریقین نے سرحدی علاقوں میں معاملے کو پُر امن طریقے سے دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
انڈیا اور چین کے درمیان مئی کے آغاز میں سرحدی کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب چینی فوجیوں کی بڑی تعداد نے لداخ کے تین مقامات پر انڈیا کے زیر کنٹرول علاقے میں داخل ہو کر پوسٹیں قائم کر لی تھیں۔
انڈین وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 'دنیا کی دو بڑی آبادیوں والے ملکوں میں دو طرفہ تعلقات کے لیے حکام نے ایک ابتدائی قرارداد پر اتفاق کیا ہے جس کے مطابق فریقین صورتحال پر قابو پانے اور سرحدی علاقوں میں امن کو یقینی بنانے کے لیے عسکری اور سفارتی محاذ پر کوششیں جاری رکھیں گے۔
انڈیا اور چین کے فوجی اہلکاروں کے مابین کئی بار محاذ آرائی ہوچکی ہے تاہم حالیہ سالوں میں اس میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
9 مئی کو چینی سرحد سے متصل انڈیا کی شمال مشرقی ریاست سکم میں سرحد پر گشت کے دوران انڈین اور چینی فوجیوں کے درمیان جھڑپ میں متعدد فوجی زخمی ہوگئے تھے۔
چین کی چوشول مولڈو سرحدی چوکی پر عسکری حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو اعلی سطح کی میٹنگ سمجھا جا رہا ہے۔