پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آ گئی ہے اور اب اس سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبران اور سیاسی رہنما بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ پیر کو پاکستان میں پانچ سیاستدان اس مہلک وبا کا شکار ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ ترجمان وزارتِ ریلوے کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کو بظاہر کورونا کی کوئی علامات نہیں ہیں، تاہم ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق وہ دو ہفتے کے لیے آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔
دوسری طرف ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شاہد خاقان عباسی بھی گھر میں قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ پیر کو پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی اور سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔
ان کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر طارق فضل چودھری کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے جس کے بعد انہوں نے خود کو اپنے گھر میں قرنطینہ کر لیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی جے پرکاش بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔
اس سے قبل بھی پاکستان میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے متعدد ارکان پارلیمنٹ کورونا کا شکار ہو چکے ہیں اور کچھ کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔
حال ہی میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور مشہور گلوکار ابرار الحق بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔
ابرار الحق نے کورونا میں مبتلا ہونے کی خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 'میرا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، میں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا ہے، تاہم انشاء اللہ میں سکائپ کے ذریعے ریڈ کریسنٹ اور سہارا ورکر کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دیتا رہوں گا۔ برائے مہربانی میرے اور کورونا سے لڑنے والے تمام افراد کے لیے دعا کریں۔'
گذشتہ ہفتے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری بھی اہل خانہ سمیت کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر بتایا تھا کہ گذشتہ دنوں ان کے والدین، زوجہ اور دو بیٹیوں میں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی آنے کے بعد سماجی فاصلہ نہ رکھنے اور ماسک پہننے کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور حکومت کی جانب سے سخت کارروائی کی جارہی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق ملک بھر میں ایس او پیز کی پابندی نہ کرنے پر کئی دکانوں، تجارتی مراکز اور عوامی ٹرانسپورٹ پر جرمانہ عائد کرتے ہوئے انہیں عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا شکار ہو کر مرنے والوں کی تعداد دو ہزار سے بڑھ گئی ہے جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں پانچ ہزار کے لگ بھگ نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
پیر کی صبح جاری کیے گئے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ملک میں وائرس سے مزید 65 افراد کی ہلاکت کے بعد اموات کی کل تعداد دو ہزار 67 ہو گئی ہے جب کہ زیر علاج متاثرین 67 ہزار 249 ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 22 ہزار 650 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔