انڈین اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خود کشی کے بعد انڈیا میں سوشل میڈیا پر چلنے والی بحث میں حصہ لیتے ہوئے بالی وڈ کے معروف فلم ڈائریکٹر ابھینیو کشیپ نے سلمان خان اور ان کے خاندان پر ان کے کیرئیر کو سبوتاژ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی ی کے مطابق ابھینیو کشیپ نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے 2010 میں بلاک بسٹر فلم ’دبنگ‘ ڈائریکٹ کی تھی لیکن اس کا سیکوئل کرنے سے اس لیے انکار کر دیا تھا کیونکہ مبینہ طور پر سلمان خان کے بھائی ارباز خان اور سہیل خان ان کے ساتھ ’جھگڑا کر کے ان کے کیرئیر پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتے تھے۔‘
ابھینیو کشیپ نے کہا ہے کہ 2013 میں ان کی فلم ’بے شرم‘ کی ریلیز کو ’سبوتاژ کرنے میں ’سلمان خان اور ان کی فیملی بہت آگے تک چلے گئے۔‘
مزید پڑھیں
-
پہلی فلم میں ڈانس کے معاملے پر پرینکا چوپڑا کو ڈانٹ پڑیNode ID: 485001
-
ماضی کی مشہور پاکستانی اداکارہ صبیحہ خانم کا امریکہ میں انتقالNode ID: 485176
-
ممبئی پولیس کا سشانت سنگھ کی موت کی تحقیقات کا فیصلہNode ID: 485661
اپنی پوسٹ میں انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ سشانت سنگھ کی خود کشی کی تحقیقات کروائی جائیں۔
’مجھے علم ہے کہ میرے دشمن کون ہیں۔ سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ سلیم خان، سلمان خان، ارباز خان اور سہیل خان ہیں۔‘
انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ سلمان خان کے بھائیوں نے انہیں موبائل فون پر ٹیکسٹ میسیجز کے ذریعے دھمکیاں بھی دیں۔
اپنی اس پوسٹ میں انہوں نے بالی وڈ میں پروڈکشن ہاؤسز اور ٹیلنٹ تلاش کرنے والوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہ لوگ آپ کا کیرئیر بناتے نہیں ہیں بلکہ اس کو تباہ کرتے ہیں۔‘ اور ان کے مطابق وہ خود بھی ایک دہائی تک یہ سب سہتے رہے۔
بالی وڈ کے طاقتور ترین سٹارز میں سے ایک سلمان خان پر یہ الزام بھی لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے ویوک اوبرائے کے کیریئر کو بھی مبینہ طور پر تباہ کیا جس کے ساتھ ان کے اختلافات چل رہے تھے۔
ابابھینیو کشیپ کے بھائی انوراگ کیشیپ، جنہوں نے ’گینگز آف واسع پور‘ جیسی فلمیں بنائی ہیں، نے کہا ہے کہ ان کے بھائی نے انہیں اس معاملے سے دور رہنے کا کہا ہے۔
For the media calling me and people who want to ask , treat this as my statement. “More than two years ago , Abhinav had told me clearly to stay out of his business and it’s not my place to comment on anything he says or does.“ Thank You
— Anurag Kashyap (@anuragkashyap72) June 16, 2020