امریکی کمپنی نے پاکستان میں بھی رمڈیسیویر کی تیاری کے لیے معاہدہ کیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
امریکہ میں وبائی امراض کے ایک مشہور ماہر ڈاکٹر مائیکل اوسٹرہالم نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز لمبے عرصے تک رپورٹ ہوتے رہیں گے، جس کے نتیجے میں لوگ ہسپتالوں میں داخل ہوں گے اور اموات بھی واقع ہوں گی۔
قبل ازیں ڈاکٹر مائیکل نے ہی ملک میں کورونا وائرس کے پہلی اور دوسری لہر کی پیش گوئی کی تھی۔
منیسوٹا یونیورسٹی کے سنیٹر آف انفیکشیس ڈیزیز ریسرچ اینڈ پالیسی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیکل اوسٹرہالم نے امریکی ٹی وی چینل این بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا یہ وائرس جنگل کی آگ کی طرح ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میرا نہیں خیال کہ اس کے پھیلاؤ میں کمی واقع ہوگی، مجھے اس بات کا بھی یقین نہیں کہ اس کا موازنہ انفلوئنزا سے کیا جا سکتا۔'
اپریل میں انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کورونا وائرس کی وبا کو سمجھنے کے لیے انفلوئنزا کی وباؤں کے ماڈل پر رپورٹ بنائی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میرا نہیں خیال کہ ہم اس وبا کی ایک دو یا تین لہریں دیکھیں گے، میرے خیال میں ہم کورونا وائرس سے متعلق بہت مشکل صورتحال کا سامنا کرنے والے ہیں۔'
ڈاکٹر مائیکل نے ہی ملک میں کورونا وائرس کے پہلی اور دوسری لہر کی پیش گوئی کی تھی (فوٹو:اے ایف پی)
انہوں نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مختلف امریکی ریاستوں کی جانب سے مختلف حکمت عملی اپنائے جانے کے بجائے ایک متفقہ قومی حکمت عملی پر زور دیا۔
’ہم نے ابھی تک عوام تک یہ پیغام نہیں پہنچایا کہ یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔ ہم معیشت کو تو بند نہیں کر سکتے ہیں لیکن ہم اچانک سے یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ ہم نے اس کے ساتھ نمٹ لیا۔‘
انڈیا میں بھی رمڈیسیویر تیار کرنے کی منظوری
کووڈ 19 کے علاج کے لیے انڈیا نے مشہور فارما سیوٹیکل کمپنی ہیٹرو لیبز کو امریکی دوا ساز کمپنی گیلیڈ سائنسز کی دوا 'رمڈیسیویر' تیار کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا کی فارما سیوٹیکل کمپنی نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ انڈیا کے ڈرگ ریگولیٹر نے گیلیڈ سائنسز کی کووڈ 19 کی تجرباتی دوا رمڈیسویر کی تیاری کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے۔
یہ دوا کووی فور کے نام سے مارکیٹ میں آئے گی اور اس کی قیمت پانچ سے چھ ہزار روپے تک ہوگی۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق انڈیا کی سیپلا لمیٹڈ کو بھی ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا سے دوا کی تیاری کے لیے منظوری مل گئی ہے۔
ادویات تیار کرنے والی امریکہ کی کمپنی گیلیڈ سائنسز نے کووڈ 19 کا علاج کرنے والی دوا رمڈیسیویر کی وسیع پیمانے پر تیاری کے لیے انڈیا اور پاکستان کی پانچ دوا ساز کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے تھے۔
انڈیا کی سیپلا لمیٹڈ کو بھی ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا سے دوا کی تیاری کے لیے منظوری مل گئی ہے (فوٹو:اے ایف پی)
بیجنگ میں کورونا ٹیسٹنگ کا عمل مزید تیز
چین نے کہا ہے کہ ملک کا دارالحکومت بیجنگ ایک دن میں 10 لاکھ افراد کے کورونا ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو ایک چینی عہدیدار گاو ژاؤجون نے کہا ہے کہ دارالحکومت میں کورونا وائرس کی نئی لہر پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ جاری ہے۔
دو کروڑ آبادی کے شہر بیجنگ میں حکام کی جانب سے کورونا وائرس کی ٹیسٹگ کا عمل اس وقت سے تیز کیا گیا ہے جب سے شہر میں واقع سی فوڈ کی مارکیٹ میں نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
شروع میں ٹیسٹنگ کا عمل سی فوڈ مارکیٹ ذی فادی کی دکانوں پر کام کرنے والے افراد اور آس پاس رہنے والوں پر مرکوز تھا تاہم بعدازاں ٹیسٹنگ کے عمل ممیں توسیع کی گئی تاکہ کورونا کے کیسز کو بڑھنے روکا جا سکے۔
بیجنگ کے 124 اداروں میں اس وقت کورونا کے یومیہ دو لاکھ 30 ہزار ٹیسٹس کیے جا رہے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)
بیجنگ ہیلتھ کمیشن کے عہدیدار گاو ژاؤجون کے مطابق بیجنگ کے 124 اداروں میں اس وقت کورونا کے یومیہ دو لاکھ 30 ہزار ٹیسٹس کیے جا رہے ہیں۔
گذشتہ ماہ صوبہ ہوبائے کے شہر ووہان میں کورونا کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد بھی حکام کی جانب سے اسی طرح ٹیسٹنگ کا عمل تیز کیا گیا تھا۔
گاو ژاؤجون کے مطابق بیجنگ میں کورونا ٹیسٹنگ کو مزید تیز کرنے کے لیے صوبہ ہوبائے اور لیاؤننگ سے لگ بھگ 200 سٹاف ممبر بھی دارالحکومت پہنچ گئے ہیں۔