چین کے ساتھ تجارتی معاہدے کو لے کر امریکی حکام کے متضاد بیانات سامنے آ رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے مشیر تجارت پیٹر ناوارو کی طرف سے یہ بیان سامنے آنے کے بعد کہ امریکہ اور چین کے درمیان ٹریڈ ڈیل ختم ہوچکی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ اپنی جگہ پر قائم ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیٹر ناوارو نے پیر کو فوکس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے بارے میں بروقت معلومات مہیا نہ کرنے پر یہ ڈیل ختم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاہدے میں ’موڑ‘ اس وقت آیا جب جنوری میں چینی حکام معاہدے کے فیز ون پر دستخط کر کے واپس لوٹے اور کورونا کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی۔
مزید پڑھیں
-
کورونا چین سے نہیں اٹلی کے راستے داخل ہوا: گورنر نیو یارکNode ID: 474431
-
’ثبوت دیکھا ہے کہ وائرس لیبارٹری میں تیار کیا گیا‘Node ID: 475831
-
ٹرمپ: تجارتی معاہدے، چینی حکام پر پابندیاں موخرNode ID: 487096
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ وہ وقت تھا جب وہ پہلے ہی ہزاروں لوگوں کو وائرس پھیلانے کے لیے امریکہ بھیج چکے تھے، اور ان کے (چینی حکام) جہاز میں اڑان بھرنے کے بعد ہمیں عالمی وبا کے بارے معلوم ہونا شروع ہوا۔‘
واضح رہے امریکی صدر بھی چین پر اس طرح کے الزامات لگاتے رہے ہیں، لیکن انہوں نے پیٹر ناوارو کے اس بیان کے بعد منگل کو ایک ٹویٹ کے ذریعے پیغام دیا کہ امریکہ اور چین کے درمیان معاہدہ ابھی قائم ہے اور اسے ختم نہیں کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’چائنہ ٹریڈ ڈیل مکمل طور برقرار ہے۔ اُمید ہے کہ وہ معاہدے کے شرائط کی پاسداری جاری رکھیں گے۔‘
The China Trade Deal is fully intact. Hopefully they will continue to live up to the terms of the Agreement!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 23, 2020