سوشل میڈیا پر شدت پسندانہ افکار کے انسداد کے لیے نیا منصوبہ
سوشل میڈیا پر شدت پسندانہ افکار کے انسداد کے لیے نیا منصوبہ
بدھ 24 جون 2020 10:41
’منحرف نظریات کا مقابلہ کرنے کے لیے ’ تفنید‘ نام کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
ریاض میں قائم مرکز اعتدال نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر دہشت گرد تنظیموں کے شدت پسندانہ افکار و نظریات کی ترویج و اشاعت کو روکنے کے لیے نیا منصوبہ شروع کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق مرکزاعتدال نے کہا ہے کہ ’انسانیت دشمن افکار و نظریات کا مقابلہ کرنے اور حقیقت سے لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے ’ تفنید‘ نام کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے‘۔
’وطن اور انسانیت دشمن تنظیمیں ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا کے دیگر ذرائع کو اپنے افکار و نظریات کی ترویج کے علاوہ معصوم لوگوں کو پھنسانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔‘
’شدت پسند جماعتیں کبھی اپنے مجرمانہ اقدامات کو کارنامے بنا کر پیش کرتی ہیں تو کبھی معصوم نوجوانوں کو اپنے طرف راغب کرنے کے لیے مختلف ویڈیو جاری کرتی ہیں۔
’ان سب منحرف افکار و نظریات کامقابلہ کرنے کے لیے ’ تفنید‘ آہنی دیوار ثابت ہوگا۔ اس کے ذریعے فکر کا مقابلہ فکر سے کیا جائے گا، لوگوں کو شیئر کیے جانے والے غلط مواد کے متعلق آگاہی دی جائے گی‘۔
’معاشرے کو منحرف افکار و نظریات سے بچانے کے علاوہ سوشل میڈیا کو من گھڑت مواد سے پاک رکھنے کے لیے ماہرین کام کریں گے‘۔
’شدت پسند تنظیموں کی طرف سے عام طور پر اسلامی ممالک کی پالیسیوں کو مشکوک بنا کر پیش کیا جاتا ہے، ان کی اس کوشش کو ناکام بنانے کے لیے حقیقت سے سوشل میڈیا صارفین کو آگاہ کیا جائے گا‘۔
اعتدال کا افتتاح صدر ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر کیا گیا تھا ( فوٹو: الریاض)
واضح رہے کہ مرکز اعتدال وزارت دفاع کے ماتحت فکری جنگ کا مرکز ہے جو میانہ روی کا پرچار اور شدت پسندی، انتہا پسندی اور دہشتگردی پر مشتمل افکار و نظریات کے انسداد پر مامور ہے۔
اس کا افتتاح خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر کیا تھا۔