فیصلہ وباؤں سے تحفظ کے سلسلے میں شرعی احکام کو مدنظر رکھ کر کیا گیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب کی جانب سے امسال کورونا کے حالات کے پیش نظر فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے محدود تعداد کے فیصلے کو عالمی طور پر سراہا جا رہا ہے۔
مختلف ممالک کی مزید تین سو ممتاز مسلم شخصیات نے محدود حج سے متعلق سعودی فیصلے کی تائید وحمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ کورونا وبا کے خطرات سے عازمین اور مسجد نبوی کے زائرین کی صحت وسلامتی کے تحفظ کی خاطر کیا گیا ہے-
سعودی حکومت نے طے کیا ہے کہ امسال مملکت میں مقیم مختلف ملکوں کے شہریوں اور سعودیوں کو بہت کم تعداد میں حج کرایا جائے گا-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت اسلامی امورنے جمعرات کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی تنظیموں، درسگاہوں، دینی اداروں کے سربراہوں، مفتیان کرام، علما اور وزرا نے اپنے پیغامات میں حج سے متعلق سعودی عرب کے فیصلے کو سراہا۔
فیصلہ وباؤں سے تحفظ کے سلسلے میں شرعی احکام کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے- اسلام کاحکم ہے کہ وباؤں کو پھیلنے سے روکا جائے اور ان سے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں-
ممتاز مسلم شخصیتوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ محدود حج کا فیصلہ اسلامی شریعت کے مقرر کردہ بنیادی مقاصد کے مطابق ہے جن میں انسانی جان کی حفاظت کی بڑی تاکید کی گئی ہے-
مسلم شخضیات نے اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ سعودی عرب حج و عمرہ زائرین کی صحت و سلامتی کے تحفظ کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات کا مجاز ہے-
سعودی عرب پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ زائرین کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے درکار تمام اقدامات کرے اور انہیں وباؤں سے بچانے کے لیے جو اقدامات ضروری ہوں وہ ضرور کرے-