Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ان کہی داستانیں سنانے والا کا جبل القارہ

پہاڑ کا زریں حصہ 14 مربع کلو میٹر کے رقبے پر محیط ہے اور اس کی اونچائی 200 میٹر تک ہے‘ (فوٹو: سبق)
الاحساء میں جبل القارہ کی عجیب وغریب اور ہیبت ناک ہیئت کئی ان کہی داستانیں سنا رہی ہے۔

یہ سنگلاخ پہاڑ سعودی عرب کے ان سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے جنہیں دریافت کرنے کی ضرورت ہے۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق جبل القارہ کے بطن میں قریہ آباد ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے جبل القارہ کہا جاتاہے۔ اس کے پرانے ناموں میں جبل الشبعان بھی ہے۔ اس کا زریں حصہ 14 مربع کلو میٹر کے رقبے پر محیط ہے اور اس کی بلند ترین چوٹی کی اونچائی 200 میٹر تک ہے۔

پہاڑ میں کئی غار اور شگاف ہیں جو اندر سے کافی کشادہ ہیں۔ عجیب بات یہ ہے کہ ان غاروں اور شگافوں کے اندر سرما میں گرم اور گرما میں سرد ہوائیں چلتی ہیں۔

پہاڑ کی بلندی پر تاریخی قلعہ بند ہے جس کے درمیان میٹھے پانی کا چشمہ ہے۔ یہ پانی پورے گاؤں کو سیراب کیا کرتا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ یہ قلعہ اسلام سے بہت پہلے یہاں کے حکمران نے تعمیر کیا تھا جس کا تعلق کندہ قبیلے سے تھا۔

اس علاقہ میں قدیم زمانے سے بازار لگتا تھا جسے ’سوق المشقر‘ کہا جاتا تھا۔ اب ہر اتوار یہاں چھوٹا موٹا بازار لگتا ہے جو اس تاریخی بازار کے باقیات ہیں۔
پہاڑ کی چوٹی پر چٹانیں اس طرح بنی ہیں جیسے تین سر ہیں۔ ایک سر جنوب کی سمت ہے جو دیکھنے سے کسی خاتون کی شکل لگتی ہے۔ دوسرا شمال کی سمت ہے جو مرد کا سر معلوم ہوتا ہے جبکہ تیسرا شیر کا سر دکھائی دیتا ہے۔
 

شیئر: