راجیو گاندھی سپر سپیشئلٹی ہسپتال کے ڈاکٹرز اپنے اس مریض کی حالت میں تیزی سے بہتری دیکھ کر حیران ہیں (فوٹو:اے ایف پی)
انڈیا کے دارالحکومت دہلی کے ایک 106 سالہ شخص نے کورونا وائرس کو شکست دی دی ہے۔ 1918 میں جب ہسپانوی فلو پھیلا تو اس وقت ان کی عمر چار برس تھی تاہم وہ اس وبا سے بھی بچ گئے تھے۔
ڈاکٹروں کے مطابق کورونا کا شکار ہونے کے بعد یہ شخص اپنے 70 سالہ بیٹے سے زیادہ جلد صحت یاب ہو رہے ہیں۔
انڈیا کے ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مریض کو صحت یاب ہونے کے بعد راجیو گاندھی سپر سپیشئلٹی ہسپتال سے منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کی بیوی، بیٹا اور اہل خانہ کے دیگر افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد شفا یاب ہو رہے ہیں۔
ایک سینیئر ڈاکٹر کے مطابق 'شاید یہ دہلی میں کووڈ 19 کا رپورٹ ہونے والا پہلا کیس ہے جس نے 1918 کی وبا ہسپانوی فلو کو بھی دیکھا ہے جس نے کورونا وائرس کی طرح دنیا کو تباہ کر دیا تھا۔ اور وہ صرف کووڈ 19 سے صحت یاب ہی نہیں ہوئے بلکہ ان کی صحت اپنے بیٹے کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بہتر ہوئی ہے۔'
ہسپانوی فلو وہ وبا تھی جس نے 102 سال قبل دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور پوری دنیا کی ایک تہائی کے قریب آبادی اس سے متاثر ہوئی تھی۔
حالیہ تاریخ میں 1918 کے ہسپانوی فلو کی وبا سب سے زیادہ جان لیوا وبا تھی جو ایچ ون نائن ون وائرس سے پھیلی تھی۔ یہ وبا کہاں سے پھیلی اس حوالے سے اتفاق رائے نہیں پایا جاتا تاہم امریکہ کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کے مطابق یہ 1918 سے 1919 کے درمیان دنیا بھر میں پھیل چکی تھی۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ہسپانوی فلو سے دنیا بھر میں چار کروڑ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
راجیو گاندھی سپر سپیشئلٹی ہسپتال کے ڈاکٹرز اپنے اس مریض کی حالت میں تیزی سے بہتری دیکھ کر حیران ہیں کیونکہ یہ ایک ایسا مریض تھا جس کے لیے وائرس بہت خطرناک ثابت ہو سکتا تھا۔
ہسپتال کے ایک سینیئر ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ 'ہمیں نہیں معلوم کہ وہ ہسپانوی فلو سے متاثر ہوئے تھے یا نہیں۔ یہ بہت حیران کن بات ہے کہ ایک 106 سالہ معمر شخص زندہ رہنے کی سکت ظاہر کر رہا ہے۔ انہوں نے دو وباؤں کو شکست دی ہے۔'