سعودی ٹیلی کام (ایس ٹی سی) کے سربراہ انجینیئر ناصر بن سلیمان الناصر نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ مختلف ادارے اور شعبے فائیو جی ٹیکنالوجی استعمال کرکے معیشت میں نئی جان ڈال سکتے ہیں اور سرمایہ کاری سکیموں کی تنظیم نو کر سکتے ہیں-
عاجل ویب سائٹ کے مطابق انجینیئر ناصر فائیو جی کا مختلف شعبوں کو نئی زندگی دینے میں کردار کے زیر عنوان مواصلاتی رہنماؤں کی سربراہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے-
مزید پڑھیں
-
موبایلی نے 5Gٹیکنالوجی کا تجربہ کرلیاNode ID: 233171
کمیونیکیشن سینٹر کے قائدین نے سربراہ کانفرنس میں کہا کہ کورونا کی وبا نے چھوٹے اور درمیانے سائز کے اداروں کے لیے متعدد چیلنج پیدا کر دیے ہیں- یہ ادارے قومی معیشت کو کھڑا کرنے میں بے حد اہم اور موثر کردارادا کرسکتے ہیں- ان کی مدد ضروری ہے-
کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی منتخب شخصیات نے اس بات پر زور دیا کہ مارکیٹ قوانین بنانے والے سرکاری اداروں، مارکیٹ چلانے والوں کے درمیان غیر معمولی تعاون ضروری ہے- مارکیٹ چلانے والوں کو بھی مل جل کر کام کرنا ہوگا-
سربراہ کانفرنس آن لائن دبئی شہر میں منعقد کی گئی- شرکا نے فائیو جی نیٹ ورک کے لیے بہترین وسائل نیز ٹرانسپورٹ، صحت نگہداشت، تعلیم، توانائی اور مالیاتی خدمات اور رفاح عام کے وسائل جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا-
ایس ٹی سی کے ایگزیکٹیو چیئرمین نے کہا کہ کورونا کی وبا نے ثابت کر دیا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن سیکٹر محض صنعت ہی نہیں بلکہ مختلف شعبوں اور صنعتوں کے لیے موثر وسیلہ ہے- انہوں نے اس موقع پرایس ٹی سی کے دائرہ کار میں توسیع کے حوالے سے اعدادوشمار بھی پیش کیے-