انڈیا اور نیپال کے درمیان سب کچھ نارمل نہیں ہے اور گذشتہ چند ماہ سے مختلف محاذوں پر نئے تنازعات جنم لیتے نظر آتے ہیں۔
نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی کے ایک بیان پر انڈیا میں شدید ہل چل نظر آ رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اصل ایودھیا ان کے ملک نیپال میں ہے نہ کہ انڈیا میں۔
خبر رساں ادارے اے این آئی نے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ انھوں نے کہا کہ 'بھگوان رام نیپالی ہیں نہ کہ انڈین۔'
ان کے اس بیان پر اُترپردیش کے شہر ایودھیا کے سادھو سنتوں اور بی جے پی کے بہت سے رہنماؤں نے جہاں سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے وہیں اے این آئی کے مطابق کانگریس کے رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ نیپالی وزیراعظم اپنا 'ذہنی توازن' کھو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’انڈیا سرحد پر اپنی افواج کو قابو میں رکھے‘Node ID: 486046
-
چین اور انڈیا کا کشیدگی کم کرنے پر اتفاقNode ID: 487356
-
انڈین سرحد پر مارشل آرٹ کے ماہر چینی فوجی تعیناتNode ID: 488516
انڈیا کے سوشل میڈیا پر جہاں 'نیپالی وزیر اعظم اولی' ٹرینڈ کر رہا ہے وہیں 'نیپال'، 'رام'، 'لارڈ رام'، 'ایودھیا' وغیرہ بھی ٹرینڈ کر رہا ہے۔
پیر 13 جولائی کو اولی نے کہا کہ اصل ایودھیا نپیال میں ہے اور رام جنوبی نیپال کے تھوری میں پیدا ہوئے تھے۔
نیپالی شاعر بھانو بھکتا کے جشن ولادت پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیپالی وزیراعظم نے کہا کہ نیپال 'ثقافتی تجاوزات کا شکار رہا ہے اور اس کی تاریخ کے ساتھ کھیل کھیلا گیا ہے۔'
انھوں نے کہا کہ 'اگرچہ اصل ایودھیا مغربی بیر گنج میں تھوری کے پاس واقع ہے لیکن انڈیا نے اپنے مقام کو بھگوان رام کی جائے پیدائش کے طور پر دعویٰ کر لیا۔'
اے این آئی کے مطابق انڈیا میں رام مندر ٹرسٹ کے رکن مہنت دینیندر داس نے اولی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'بھگوان رام یہاں پیدا ہوئے تھے۔ وہ یہاں ایودھیا میں سریو دریا کے پاس پیدا ہوئے تھے۔ یہ عام عقیدہ ہے کہ وہ ایودھیا میں پیدا ہوئے۔ یہ سچ ہے کہ سیتا جی (رام کی اہلیہ) نیپال سے تھیں۔ لیکن بھگوان رام کو نیپالی کہنا غلط ہے۔'
خیال رہے کہ رام کی اہلیہ سیتا جی جہاں پیدا ہوئی تھیں اسے بھی انڈیا میں بتایا جاتا ہے اور یہ شمال مشرقی ریاست بہار کے سیتامڑھی ضلعے میں ہے اور ان کی جائے پیدائش والی جگہ کو جانکی ستھان کہتے ہیں۔
اے این آئی سے بات کرتے ہوئے اُترپردیش کے ایودھیا میں رام دل ٹرسٹ کے صدر کالکی رام داس مہاراج نے کہا کہ اولی چین اور پاکستان کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ 'میں ان کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔ وہ کبھی ہندو راشٹر (ملک) ہوتا تھا لیکن اب وہ چین اور پاکستان کے لیے کام کر رہا ہے۔'
کانگریس رہنما ابھیشیک سنگھوی نے ٹویٹ کی کہ 'ایسا لگتا ہے کہ نیپال کے وزیر اعظم اولی اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔ اور مایوسی کا شکار چین کی لکھی باتوں کو طوطے کی طرح دہرا رہے ہیں۔ پہلے انھوں نے ان علاقوں پر اپنی دعویٰ کیا جس پر پہلے کبھی نیپال نے دعویٰ نہیں کیا تھا۔ اب وہ رام، سیتا، ایودھیا، رام راج کو بھی نیپال میں لے جا رہے ہیں۔'
#Oli #NepalPM seems 2hv lost his mental balance or is puppet &parrot like mouthing lines scripted by desperate #Chinese. 1st he claimed territories never earlier claimed by #Nepal. Now he relocates #Ram #Sita #Ayodhya & #RamRajya a few hundred miles from Ayodhya inside Nepal!
— Abhishek Singhvi (@DrAMSinghvi) July 14, 2020