اٹلی میں تعینات پاکستان کے سفیر جوہر سلیم نے کہا ہے کہ کورونا کے باعث اٹلی کی مجموعی معیشت میں کمزوری کے باوجود یہاں مقیم پاکستانی زیادہ متاثر نہیں ہوئے بلکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کے لیے روزگار کے مواقع میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اٹلی سے ورچوئل میڈیا بریفنگ کے دوران پاکستانی سفیر نے پاکستانی اور اطالوی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے دوران اپنی کمیونٹی سے پوری طرح رابطے میں رہے اور بوقت ضرورت ان کی مدد بھی کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ کورونا کے دوران بے روزگار یا جن کے کاروبار متاثر ہوئے اٹلی کی حکومت کی جانب سے ان کو خاطر خواہ تعاون ملا جس کی وجہ سے جون کے مہینے میں اٹلی سے پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 70 فیصد اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں
-
انسانی سمگلروں کو زندگیاں لٹانے والے کسمپرس پاکستانیNode ID: 427451
-
اٹلی: خوف کے سائے میں امید کی کرنNode ID: 468001
-
سپین: پھنسے پاکستانیوں کو لانے کے لیے خصوصی پروازNode ID: 492676
اس کے علاوہ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں موجود وہ شہری جنھیں اٹلی واپس آنا تھا یا اٹلی سے واپس پاکستان جانا تھا ان کے لیے دو خصوصی پروازوں کا اہتمام کیا گیا جبکہ ایک پرواز تو یورپی یونین سے پابندی کے باوجود چلانے کی اجازت حاصل کی گئی تھی۔
دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ اٹلی 2 ٹریلین ڈالرز کی جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کی آٹھویں اور یورپی یونین کی تیسری بڑی معیشت ہے۔
پاکستان کی برآمدات سے مستفید ہونے والے ملکوں میں اٹلی نویں نمبر پر ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے آئی ایم ایف نے اٹلی کی مجموعی پیداوار میں 9 سے گیارہ فیصد کمی کا امکان ظاہر کیا ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ دو طرفہ تجارتی سرگرمیوں میں گزشتہ سال پاکستان کا اٹلی کے ساتھ تجارتی خسارہ 164 ملین ڈالر رہا جبکہ مالی سال 20-2019 میں لاک ڈاؤن کے باوجود پاکستان 210 ملین ڈالر سرپلس ہوگیا۔ جس میں پاکستان کی برآمدات 731 ملین ڈالر جبکہ اٹلی سے 521 ملین ڈالر کی درآمدات ہوئیں۔ گزشتہ سال جون میں اٹلی کی طرف سے پاکستان میں ہونے والی سرمایہ کاری میں 45 فیصد اضافہ ہوا۔
