Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیسے نہیں دیتے تو سلمیٰ پہلے ماہ کام چھوڑ دیتیں:جویریہ

جویریہ کا کہنا ہے کہ سلمیٰ نے ویڈیو میں پیسوں پر دو منٹ بات کی ہے باقی تو کردار کشی اور الزام تراشی ہی کی ہے۔ (فوٹو: انسٹاگرام)
سوشل میڈیا پرایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں سینیئر اداکارہ  سلمیٰ ظفر نے جویریہ سعود پر کام کروا کر پیسے نہ دینے کا الزام لگایا ہے۔
اس حوالے سے اردو نیوز نے جب جویریہ سعود جو کہ ان دنوں امریکہ میں ہیں سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ اداکارہ سلمی ظفر نے ہمارے ساتھ کئی سال تک کام کیا، اگر ہم انہیں پیسے نہیں دے رہے تھے تو انہیں پہلے مہینے ہی کام چھوڑ دینا چاہیے تھا، انہوں نے سات سال تک ’یہ زندگی ہے‘ میں کیوں ہمارے ساتھ کام کیا؟۔
’ہمارے ہر پراجیکٹ میں وہ آخر تک ہمارے ساتھ ہی رہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ ہم نے ان کے پیسے بہت سال پہلے ہی کلیئر کر دیے تھے پتہ نہیں یہ کون سا حساب لگا کر بیٹھی ہوئی ہیں، اچانک ان کو کیا یاد آیا ہے۔ اگر ہم نے ان کے پیسے نہ دیے ہوتے تو اتنے سکون سے زندگی نہ گزار رہے ہوتے۔‘

 

جویریہ کا کہنا ہے کہ ’میرے بچوں کی تصویر جو کہ خانہ کعبہ کے سامنے تھی میں نے فیس بک پر لگائی تو سلمیٰ ظفر نے اس پر لکھا کہ آپ لوگوں کو ایسی جگہ پر جانا زیب نہیں دیتا میں نے ان کا یہ کمنٹ پڑھا تو بہت دکھ ہوا، بدتمیزی کرنے کی بجائے میں نے انہیں بلاک کر دیا۔‘
’سلمیٰ ظفر نے کچھ ماہ پہلے مجھے کہا تھا کہ ایک بزنس شروع کر رہی ہوں بہت اچھی پارٹی کے ساتھ تم بھی آجاﺅ اس بزنس میں، تو میں نے انہیں کہا کہ مجھے دلچپسی نہیں ہے۔ ان کے بہت اصرار پر بھی جب میں نے منع کیا تو ان کو بہت برا لگا اور اس کے بعد ان کی یہ ویڈیو سامنے آ گئی جس میں یہ ہم پر دنیا جہان کے الزامات لگا رہی ہیں۔‘
 ’ویڈیو میں پیسوں پر دو منٹ بات کی ہے باقی تو کردار کشی اور الزام تراشی ہی کی ہے۔ جب انسان بولتا ہے تو اس کی تربیت کا پتہ چلتا ہے اور میں ان کو پلٹ کر جواب نہیں دوں گی کیونکہ میری تربیت ایسی ہوئی ہی نہیں کہ کسی پر الزام لگاﺅں، بدتمیزی کروں، ہمیں تو اگر کسی کی کوئی بات سچ بھی پتہ ہو تو ہم زبان بند رکھتے ہیں۔‘
جویریہ نے کہا کہ جن لڑکوں کی سلمیٰ ظفر بات کر رہی ہیں وہ ہمارے ٹیم ممبرز ہیں ہم ان کا بہت خیال رکھتے ہیں حالانکہ ایک سال سے ہم کام نہیں کررہے نہ ہی کوئی ڈرامہ بنایا ہے لیکن ہم اپنے لڑکوں کو پیسے دے رہے ہیں اور ان کو اجازت بھی دے رکھی ہے کہ اگر باہر سے کوئی کام ملے تو کر لینا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب میرے بیٹے کی پیدائش ہونی تھی تو ہم نے ایک ڈیڑھ سال کام نہیں کیا اس دوران بھی ہم سلمیٰ ظفر کو پیسے دیتے رہے ہیں اس کے بعد ہم نے ’پارک ولا بنایا اس میں بھی سلمیٰ ظفر کو کاسٹ کیا اگر یہ ہم سے تنگ تھیں تو ڈرامہ کیوں سائن کیا پارک ولا بھی انہوں نے ہمارے ساتھ آخری قسط تک کیا۔‘

جویریہ کے مطابق وہ کونٹینٹ اور لوکیشنز دیکھتی ہیں اور سعود پروڈکشن کا سارا کام دیکھا کرتے ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شادی سے پہلے میں نے تمام بڑے پروڈیوسرز کے ساتھ کام کیا۔ میرا آخری ڈرامہ ’انا‘ تھا جو  2001 میں ریلیز ہوا تھا اس کے بعد میں نے ایک ڈیڑھ سال تک کام نہیں کیا اور میری شادی ہو گئی۔
’شادی کے بعد میں اور سعود اکٹھے بیٹھ کر ڈرامہ دیکھتے تھے ایک روز ہم ڈرامہ دیکھ رہے تھے تو میں نے سعود سے کہا کہ یہ کیسے ڈرامے بن رہے ہیں، انڈین کلچر پرموٹ ہو رہا ہے لاکھوں کروڑوں روپے کی باتیں مہنگے کپڑے جیولری بڑے گھروں سے ڈرامہ نکل ہی نہیں رہا تو سعود نے کہا کہ تو تم بنا لو ڈرامہ میں پیسے دے دوںگا، میں سیریس ہو گئی میں نے سوچا کہ ڈرامہ عام عوام کے لیے بنانا ہے ایسے عوام جو مسائل میں گھرے رہتے ہیں، پھر میں نے کہانی سوچی فضا جعفری کو بلایا اس سے ’یہ زندگی ہے‘ کی کہانی لکھوائی۔ پرانے فنکار جو گھر بیٹھ چکے تھے ان کو ڈرامے میں کاسٹ کیا۔ بے روزگاری، شادی کے مسائل، لڑکوں کو فوقیت دینا جیسی چیزوں کو ہائی لائٹ کیا تو لوگوں نے بہت سراہا اس ڈرامے میں بہت سارے فنکاروں نے کام کیا جن میں عمران عروج ، نعمان حبیب، اسماعیل تارا، فریدہ شبیر، شبیر جان،علی خان، مشی خان، سنگیتا آپا، ساحر لودھی، بہروز سبزواری شامل تھے۔‘
’ہم نے کم مگر معیاری کام کرنے کی کوشش کی۔ یہ زندگی، پارک ولا، خدا اور محبت، پانچ سالیاں و دیگر کے علاوہ بہت ساری ٹیلی فلمز بنائیں اب ہم فلم بنانے کی تیاری کر رہے تھے کہ کورونا نے آکر ساری پلاننگ ہی تہس نہس کر دی۔‘
جویریہ سعود نے بتایا کہ ایک وقت میں دو ڈرامے تو بنائے جا سکتے ہیں لیکن فلم کو بہت وقت چاہیے ہوتا ہے۔ ’میں نے سعود سے کہا کہ اب ہم فلم ہی بنائیں گے لیکن سعود نے کہا کہ سوشل میڈیا کا دور ہے ہمیں سوشل میڈیا کے لیے کچھ بنانا چاہیے۔ کورونا اپنا زور توڑے تو پھر کچھ پلاننگ کریں گے۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کونٹینٹ اور لوکیشنز دیکھتی ہوں اور سعود پروڈکشن کا سارا کام دیکھا کرتے ہیں۔
جویریہ کے مطابق آج ڈرامہ بے شک غیر ازدواجی تعلقات اور رشتوں میں پھنسا ہوا ہے جیسے ہی کوئی روٹین سے ہٹ کر ڈرامہ بنا تو یقینا ڈرامے کا سارا کا سارا ٹرینڈ ہی بدل جائے گا۔ ’جیسے ہم اُس وقت ٹرینڈ سیٹر بنے جب ڈرامہ بنگلوں میں پھنسا ہوا تھا ہم نے ڈرامہ بنایا تو ڈرامہ بنگلوں سے نکل کر گلی کوچوں میں آگیا۔ ہم نے خدا اور محبت بنایا اس کے بعد میں سیکوئل بھی بنے لیکن جو پہلے بنا وہ دوبارہ نہ بن سکا اس میں اسلامی لحاظ سے پیغام بھی تھا جسے بہت پسند کیا گیا۔‘

سلمیٰ ظفر نے نے جویریہ سعود پر کام کروا کر پیسے نہ دینے کا الزام لگایا ہے۔ (فوٹو: فیس بک)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری جب سعود سے شادی ہو رہی تھی تو ایک اداکارہ جو کہ اس شادی میں شریک ہوئیں انہوں نے میری والدہ اور ساس کو بھڑکایا دونوں طرف کہا کہ جویریہ اور سعود نے تو شادی کر رکھی ہے سعود کی امی کو کہا کہ آپ امریکہ رہتی ہیں آپ کو کیا پتہ جویریہ کے تو دو بچے ہیں اس طرح میری امی کو کہا کہ سعود نے امریکہ میں شادی کر رکھی ہے۔
’میرے ولیمے کے بعد ہمارے گھر والوں نے نیو ائیر پر کھانا رکھا ہوا تھا۔ وہ اداکارہ آئی تو میری ساس جو کہ بہت بیمار تھیں چل نہیں سکتی تھیں وہ ایک دم اٹھیں تیزی سے چلنا شروع کر دیا ہم حیران رہ گئے کہ بغیر سہارے کے کیسے چل رہی ہیں وہ تیزی سے اس اداکارہ کی طرف بڑھیں اور کہا کہ بہت بھڑکا لیا تم نے مجھے، شادی خیر خیریت سے ہو گئی ہے میں اسی انتظار میں تھی اب تم نکلو۔‘
’یوں اس اداکارہ کا پول کھلا، میں اداکارہ کا نام نہیں لینا چاہتی لیکن افسوس ضرور ہوا۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے میاں کا قد لمبا ہے میرا چھوٹا، میرے میاں اکثر کہتے ہیں کہ مصیبت جتنی چھوٹی ہو اتنا ہی اچھا اور میں کہا کرتی ہوں کہ آپ کو سر جھکا کر بات کرنی پڑتی ہے اور میں سر اٹھا کر بات کرتی ہوں۔
’یہ بات درست ہے کہ میں عمران خان کی حامی ہوں مجھے وہ بطور کرکٹر پسند ہیں بطور سیاستدان نہیں لیکن یاد رکھیں کہ جب ٹرین پٹڑی بدلتی ہے تو ہل جل ہوتی ہے اسی قسم کی ہل جل ابھی ہو رہی ہے صبر کرنے کا وقت ہے، انشاءاللہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔‘

شیئر: